پاکستان کو زرعی اجناس میں خودکفیل ملک بنانا ہدف ہے، شوکت ترین

86

اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے کہا ہے کہ تحریک انصاف حکومت بجٹ 22-2021 ءمیں ملک کے پسے ہوئے طبقا ت کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کےلئے سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام سمیت چھت اور صحت کارڈ کے علاوہ انہیں کاروبار کیلئے آسان شرائط پر قرض کی فراہمی کے حوالے سے ایک مکمل پیکیج لائی ہے جو ان کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا، پاکستان کو زرعی اجناس میں خود کفیل ملک بنانا ہدف ہے، بجٹ میں زراعت اور دیگر پیداواری شعبوں کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کیلئے انقلابی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس سے گروتھ مزید بڑھے گی۔

اتوار کو پی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ سے ٹریکل ڈائون ایفکٹ پر انحصار کیا ہے، اس کا اثر آنے میں وقت لگتا ہے، جب تک پائیدار گروتھ نہیں ہوتی تو نچلے طبقے تک اس کے اثرات نہیں پہنچ پاتے، ماضی کی حکومتوں نے غریب لوگوں کو خواب تو دکھائے لیکن ان کی تعبیر کبھی نہیں ہوئی تاہم موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ غریبوں کے خوابوں کی تعبیر ہو۔ شوکت ترین نے کہا کہ تحریک انصاف پہلی حکومت ہے جو غریب لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کی طرف خصوصی توجہ دے رہی ہے،

ہم پہلے مرحلے میں غریب لوگوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کیلئے قرض دیں گے اور پھر کم آمدنی والے طبقے کے لوگوں کیلئے 40 لاکھ گھروں کی تعمیر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے زراعت کے شعبے کو مکمل طور پر نظرانداز کیا تاہم موجودہ حکومت نے زراعت سمیت دیگر پیداواری شعبوں کی پیداوار بڑھانے کیلئے بجٹ میں اہم اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ پاکستان زرعی اجناس میں خود کفیل ہو سکے، کسانوں کو کم شرح سود پر قرض ملے گا جس سے انہیں اپنی فصلوں کی پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے خام میٹریل پر ڈیوٹی ختم کر دی ہے تاکہ ہماری انڈسٹریاں بین الاقوامی سطح کی انڈسٹریوں سے مقابلہ کر سکیں، ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ممکن ہو سکے، اس کے علاوہ سی پیک سپیشل اکنامک زون بنیں گے تو ہماری گروتھ مزید اوپر جائے گی۔ پی ایس ڈی پی میں رکھے گئے ترقیاتی بجٹ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کے پورے نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے،

حکومت چاہتی ہے کہ پی ایس ڈی پی میں جو ترقیاتی بجٹ رکھا ہے وہ رواں مالی سال کے دوران سارے کا سارا استعمال ہو اور اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان خود ہر مہینے اس کا جائزہ لیں گے۔ قومی اداروں کی نجکاری سے متعلق ایک اور سوال کے جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ یہ ایک مشکل پراسیس ہے تاہم ہم ڈسکوز، پی آئی اے اور اسٹیل ملز سمیت ابتدائی طور پر پندرہ اداروں کی نجکاری پر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو بڑھانے کیلئے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے گی تاکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ ہو سکے۔