پاکستان کی امن کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے،ایرانی حکام کو پاکستان سے معافی مانگنی چاہیے،طاہر محمود اشرفی

116
پاکستان کی امن کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے،ایرانی حکام کو پاکستان سے معافی مانگنی چاہیے،طاہر محمود اشرفی

لاہور۔18جنوری (اے پی پی):وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آ ہنگی، مشرق وسطی و اسلامی ممالک حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان کی امن پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے،پاکستان دفاعی اعتبار سے مضبوط ترین ملک ہے،ایرانی حکام کو ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے پاکستان سے معافی مانگنی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز یہاں جامعہ منظور الاسلامیہ لاہور کینٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران نے پاکستان پرحملہ کیا جس میں معصوم بچوں سمیت دیگر افراد شہید ہوئے،پاکستان کی عوام اور حکومت کیلئے یہ افسوسناک اور غمناک لمحہ تھا،اس وقت امت مسلمہ کو قومی وحدت کی ضرورت ہے اور غزہ فلسطین کے مظلوموں سے یکجہتی کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایران کے پاس کوئی اطلاعات تھیں کہ پاکستان میں کوئی ایسا گروہ موجود ہے جو دہشت گردی کی کا رروائیوں میں ملوث ہے تو ایران کو چاہیے تھا کہ وہ پاکستان کی حکومت کو آگاہ کرتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کمزور ملک نہیں ہے اور اسکی امن کی پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے،دفاعی اعتبار سے پاکستان خطے میں بھارت جیسے جابر ملک کا مقابلہ کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کا برادر اسلامی ملک ہے، ایران کی طرف سے پاکستان پر جو حملہ ہوا اس کی کوئی وجہ سمجھ میں نہیں آتی لہذا ایرانی حکام کو ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہیے اور آگے بڑھ کر پاکستان سے اپنے کئے پر معافی مانگنا چاہیے اور آ ئندہ اس بات کی گارنٹی دینی چا ہیے کہ مستقبل میں اس طرح کی غلطی نہیں ہو گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع میں جو ایران کو جواب دیا ہے اور ایران میں بی ایل اے اور بی ایس ایف کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اس حوالے سے پوری پاکستانی قوم اس کی تائید کرتی ہے اور پاکستان علما کونسل اپنے سلامتی کے اداروں کو مکمل تعاون کا یقین دلاتی ہے ،ہم اپنی پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت نے متعدد مرتبہ ایران کو آگاہ کیا کہ بہت سارے مجرمین ایران میں موجود ہیں جو دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پائے گئے ہیں،کلبھوشن یادیو کے بارے میں سب کو پتہ ہے لیکن پاکستان نے کبھی بھی ایسے اقدام نہیں کئے جو ایران نے پاکستان کے خلاف کئے۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان کی ریڈ لائن کو جو بھی کراس کرنے کی کوشش کرے گا اس کو جواب دیا جائے گا،پاکستان ایک مضبوط دفاعی ملک ہے، پاکستان کی سالمیت کو کوئی چیلنج کرے گا تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے،اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ان حالات میں ہمارے دشمن ممالک بالخصوص بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر جو مہم سازی ہے اس میں ہمارے اپنے بھی شامل ہوجا تے ہیں جو سرا سر غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ ایرانی حملہ اخلاقی اعتبار سے ٹھیک نہیں جبکہ پاکستان کا جواب اخلاقی،دفاعی اور اسلامی لحاظ سے درست ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل جمعہ کے خطبات میں ایرانی حملے کی بھر پور مذمت کی جائے گی اور سلامتی کے اداروں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا،پاکستان کی سالمیت کو کوئی چیلنج کرے گا تو اس کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں،خطبات جمعہ میں ایران کی جارحیت کی مذمت کی جائے گی۔