اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں 5 کشمیریوں کی ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی افواج کے بین الاقوامی احتساب کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کی طرف سے اتوار کو جاری بیان کے مطابق پاکستان 29، 30 جنوری 2022 کو ہندوستانی بھارتی افواج کے ہاتھوں غیر قانونی طور پر زیر تسلط علاقے پلوامہ اور بڈگام میں پانچ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اپنی دہشت گردی کے بے لگام راج میں، بھارتی قابض افواج نے صرف جنوری کے مہینے میں کم از کم 23 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں شہید کیا ہے۔
بھارت انتہا پسند جماعت کےہندوتوا نظریے پرعمل پیرا ہے جو مسلمانوں کی نسل کشی پر اکساتا ہے اوربھارتی قابض افواج کی زیر تسلط علاقے میں کشمیریوں خصوصاً نوجوانوں کو بے دریغ نشانہ بنا رہی ہے جس کی پاکستان پر زور مذمت کرتا ہے۔ترجمان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے غیر قانونی اور غیر انسانی اقدامات ، محاصروں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات کو رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکام کے ایک مبینہ الزام جس میں انہوں نےپاکستانی مزاحمت کار کو قتل کرنے کا جھوٹا دعوی کیا ہے کو مسترد کر تے ہوئے ان الزامات کی مذمت کرتے ہیں۔
بھارتی قابض افواج مالی انعامات یا شجاعت کے تمغے حاصل کرنے کی امید میں معصوم کشمیریوں کو مبینہ عسکریت پسند کے طور پر نسل کشی میں مصروف عمل ہے ۔ پاکستان کشمیری عوام کی پر امن جدوجہد جاری رکھنے کے عزم اور جرات کو بھی سلام پیش کرتا ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کے حصول کے لئے مصروف عمل ہیں اور بھارتی مظالم کا نہتے مقابلہ کر رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری سے اپنے اس مطالبے کو بھی دہرایا کہ بھارت کے غیر قانونی طو رپر زیر تسلط جموں و کشمیر میں منظم اور سوچی سمجھی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوںاور انسانی جرائم کی پاداش میں بلا تاخیر جواب طلبی کرے۔