پاکستان کی تاریخ میں اتنی شدت سے سیلاب پہلے کبھی نہیں آیا، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات

384

لاہور ۔27اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی شدت سے سیلاب پہلے کبھی نہیں آیا، سندھ کے بہت سے علاقے سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں،پاکستان میں ماضی کے مقابلہ میں 190فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں، بلوچستان میں یہ شرح 400 فیصد سے زیادہ اور سندھ میں 480 فیصد سے زیادہ ہے، سوات ، مینگورہ اور دیگر علاقوں میں پوری پوری عمارتیں پانی میں بہہ گئیں،

لوگوں کے مال مویشی اور املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے، پوری قوم مل کر متاثرین کی مدد کرے، اوورسیز پاکستانیز بھی سیلاب زدگان کی مدد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، سیلاب زدگان کو مخیر حضرات کی معاونت کی اشد ضرورت ہے، 9999 پر ایس ایم ایس کر کے سیلاب متاثرین کیلئے عطیہ دیا جا سکتا ہے، سمندر پار مقیم پاکستانی بھی وزیر اعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں آن لائن عطیات جمع کروا سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں ہفتہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ کیلئے لاہور سے سجاول روانہ ہو رہے ہیں۔ پاکستان میں سیلابی ریلا ملکی تاریخ میں سب سے بڑا سیلابی ریلا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی اتنی زیادہ بارشیں اور سیلاب نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ 2010ء کے سیلاب کے مقابلہ میں بھی یہ سیلاب اور بارشیں کہیں زیادہ ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملکی تاریخ میں ہونے والی بارشوں کے مقابلہ میں 190 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔ بلوچستان میں ماضی کے مقابلہ میں بارشوں کی شرح 400فیصد سے زیادہ ہے۔

اسی طرح سندھ میں بارش کی شرح 480فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی اس قسم کی بارشیں اور سیلاب نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے بلوچستان میں موسلادھار بارشیں ہوئیں اس کے بعد جنوبی پاکستان میں اور بعد ازاں ملک کے شمالی علاقہ جات میں بارشیں ہو رہی ہیں۔ گذشتہ دو دن سے شمالی علاقوں میں شدید بارشیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلابی ریلے سے سندھ شدید متاثر ہوا ہے جبکہ ملک بھر کی عوام بارش اور سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔بچے ، بوڑھے اور خواتین اس سے متاثر ہیں جبکہ گھر سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں۔

عوام کے کاروبار ، مال و مویشی تمام زندگی کی جمع پونجی ریلوں کی نذر ہوگئی ہے۔ مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ کل سوات میں فلیش فلڈ کی وجہ سے بہت ہی زیادہ جانی ، مالی اور انفراسٹرکچر کا نقصان ہوا ہے۔ کالام ، بحرین، مدین اور مینگورہ شدید متاثر ہوئے ہیں جہاں پر پوری کی پوری عمارتیں پانی میں بہہ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی ریلیف ریسکیو نے بہت زیادہ کام کیا ہے۔

وزیر اعظم محمدشہباز شریف نے بلوچستان ،خیبر پخنوا اور پنجاب کے دورے کئے۔ دوسرے مرحلہ میں کل وزیراعظم سکھر گئے تھے۔ وہاں وزیر اعظم نت سندھ حکومت کیلئے 15ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ ہر خاندان کو فوری طور پر 25ہزار روپے کی نقد امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کو ضروری امداد سامان کی خریداری اور متاثرین کی نقد مالی معاونت کیلئے 10ارب روپے جبکہ 5ارب روپے این ڈی ایم اے کو دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ افواج پاکستان ، این ڈی ایم اے سمیت دیگر تمام ادارے بارش اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد اور بحالی کیلئے بھر پور کام کر رہے ہیں۔

اس وقت پوری قوم کو بھر پور جذبہ کے تحت متاثرین سیلاب کی بحالی کیلئے مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ سمندر پار مقیم پاکستانی بھی مشکل کی اس گھڑی میں قوم کے ساتھ کھڑے ہوں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوئی بھی حکومت اکیلے ان نقصانات کا ازالہ نہیں کر سکتی ۔

انہوں نے کہاکہ ریسکیو اور ریلیف کے حوالہ سے ہیلی کاپٹر استعمال کئے جا رہیں ہیں جبکہ وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر نگرانی این ڈی ایم اے سرگرمیوں میں مصروف ہے اسی طرح حیدر آباد میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے خرم دستگیر کو بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے فلڈ ریلیف کی سرگرمیوں کے سلسلہ میں وزارتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے،

یہاں پر کاربن کا اخراج ان ممالک کے مقابلہ میں سے کم جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات شدید تر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی اسی جذبہ کے تحت عطیات دیں جس جذبہ کے تحت 2005ء کے زلزلہ اور 2010ء کے سیلاب کے موقع پر متاثرین کی مدد کی گئی تھی۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب اور ریسکیو ریلیف کی سرگرمیوں کے حوالہ سے میں قوم کو آگاہ کرتی رہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تک ایک ہزار سے زیادہ اموات جبکہ 2ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس وقت ادویات ، خوراک ، خیموں اور پینے کے صاف پانی کی شدید ضرورت ہے۔ وفاقی حکومت یہ اشیاء صوبوں میں پہنچا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارشیں اور سیلاب اتنے زیادہ ہیں کہ کوئی بھی حکومت اکیلے کام نہیں کرسکتی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ 9999 پر ایس ایم ایس کے ذریعے عطیات جمع کروائیں ، مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی قوم سمیت سمندر پار مقیم پاکستانی بھی وزیر اعظم فلڈریلیف فنڈ میں آن لائن عطیات جمع کروا سکتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ ملک بھر میں موجود ریڈیو پاکستان کے مراکز پر بھی امدادی اشیاء جمع کروائی جا سکتی ہیں جو اکٹھی کر کے متاثرین تک پہنچائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک ایک فرد کی مدد کی ضرورت ہے اور اگر پوری قوم اسی جذبہ کے تحت کام کرے گی تو ہم بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کر سکیں گے۔ وزیر اطلاعات نے امید ظاہر کی کہ ماضی کی طرح تمام پاکستانی بھرپور جذبہ کے تحت عطیات دیں گے تاکہ بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موجود اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد کی جا سکے۔