اسلام آباد ۔ 16 ستمبر (اے پی پی) وزیرِاعظم کی معاونِ خصوصی برائے سماجی تحفظ اور تخفیفِ غربت اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات تک رسائی میں بہتری اورآبادی میں متوازن اضافہ انتہائی ضروری ہے، یہ آزمائشی پروگرام بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والی خواتین کی خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات تک رسائی میں بہتری کیلئے شروع کیا جانے والا ایک جدید ماڈل ہے جو کہ ضلع رحیم یار خان میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، پاپولیشن کونسل اور پنجاب پاپولیشن انوویشن فنڈ (پی پی آئی ایف) کی مشترکہ کوششوں سے نافذالعمل ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پسماندہ طبقہ کی خواتین کی خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات تک رسائی میں بہتری کیلئے جدید ماڈل کی تقریبِ رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے آبادی میں مستحکم اضافہ اور غربت کے خاتمہ کیلئے تمام شادی شدہ جوڑوں کی خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات تک رسائی ممکن بنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور اس آزمائشی پروگرام کے ذریعے پسماندہ طبقے کی خواتین اور ان کے بچوں کی صحت میں بہتری کی اْمید ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام مستفید ہونے والے افراد کی خاندانی منصوبہ بندی کی معیاری اور سستی سہولیات تک رسائی میں بہتری کی اہمیت سے آگاہ ہے جس سے معاشرے کے غریب اور پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے حکومتی کوششوں کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں تولیدی عمر کی خواتین کیلئے تولیدی صحت کی سہولیات کا حوالہ دیتے ہوئے پاپولیشن کونسل کی کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر زیبا ستار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مانعِ حم طریقوں کی پوری نہ ہونے والے ضروریات کی سب سے زیادہ شرح کم آمدنی والی خواتین میں پائی جاتی ہے۔ ڈاکٹر زیبا ستار نے مزید کہا کہ خواتین کو اپنی مرضی کے مطابق بچے پیدا کرنے یا نہ کرنے اور بچوں کے وقفے کے اختیار کیلئے نہ صرف خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات بلکہ ان سہولیات تک رسائی بہت ضروری ہے۔