16.6 C
Islamabad
اتوار, مارچ 23, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںپاکستان کی غزہ پر اسرائیل کی مہلک بمباری دوبارہ شروع کرنے کی...

پاکستان کی غزہ پر اسرائیل کی مہلک بمباری دوبارہ شروع کرنے کی مذمت ،جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد پر زور

- Advertisement -

اقوام متحدہ۔21مارچ (اے پی پی):پاکستان نے غزہ پر اسرائیل کی مہلک بمباری دوبارہ شروع کرنے اور فلسطینیوں کے اندھا دھند قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اپنے یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کا یہ طریقہ غلط ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روز سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی حاصل کرنے کا بہترین طریقہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہے، جس میں جنگ کا مستقل خاتمہ، غزہ سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا، غیر محدود انسانی رسائی اور غزہ کے لئے تعمیر نو کا منصوبہ شامل ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ ہم سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 (جنگ بندی) کے مکمل نفاذ کی حمایت کرتے ہیں یہ یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کا بہترین طریقہ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ عام شہری موجودہ جنگ کا مرکزی شکار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یرغمال بنانا بین الاقوامی قانون کے تحت ممنوع ہے اور یہ بنیادی انسانی ہمدردی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں فلسطینیوں کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے، جو جبری طور پر نظر بندہیں۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ شہریوں کے تحفظ کو بین الاقوامی انسانی قانون بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی مکمل تعمیل میں یقینی بنایا جانا چاہیے،تاہم بین الاقوامی قانون کو یکساں، عالمی اور مستقل طور پر لاگو کیا جانا چاہیے۔

- Advertisement -

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم ان ہزاروں فلسطینیوں کو نہیں بھول سکتے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جنہیں اسرائیلی جیلوں میں جبری طور پر حراست میں رکھا گیا،انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور غیر انسانی حالات میں رکھا گیا۔ بہت سے لوگ بدسلوکی اور طبی غفلت کی وجہ سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ مصر، قطر اور امریکا کے تعاون سے جنگ بندی کے معاہدے نے امید کی کرن پیش کی لیکن کچھ اسرائیلی سیاست دانوں نے افسوسناک طور پراس معاہدے کو سبوتاژ کیا، جو جنگ کے تسلسل کے ذریعے اپنی بقا کو ترجیح دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ میں انسانی مصائب کے خاتمے اور تمام شہریوں کے ساتھ انسانی سلوک کو یقینی بنانے کی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا غیر قانونی قبضہ بین الاقوامی قانون کی مسلسل خلاف ورزی ہے اور غزہ کے معصوم اور بے بس لوگوں کے خلاف اس کے اندھا دھند فوجی اقدامات مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام اور تنازعات کو ہوا دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے عرب اور او آئی سی کا منصوبہ امن کے لئے ایک حقیقت پسندانہ راستہ پیش کرتا ہے اور اسے دوبارہ بحال کیا جانا چاہیے۔

پاکستانی مندوب نے مندوبین کو بتایا کہ ایک منصفانہ اور پائیدار امن صرف دو ریاستی حل کی طرف ایک قابل اعتماد اور ناقابل واپسی سیاسی عمل کے احیاسے حاصل کیا جا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ انہوں نے کہا کہ فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں جون میں ہونے والی کانفرنس، مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کو آگے بڑھانے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل کو عملی جامہ پہنانے کا ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=574962

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں