39.4 C
Islamabad
پیر, اپریل 28, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان کی معیشت بتدریج مستحکم ہورہی ہے،جاری مالی سال کے دوران ملک...

پاکستان کی معیشت بتدریج مستحکم ہورہی ہے،جاری مالی سال کے دوران ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح 2.7فیصدتک رہنے کاامکان ہے، عالمی بینک

- Advertisement -

اسلام آباد۔23اپریل (اے پی پی):عالمی بینک نے کہاہے کہ پاکستان کی معیشت بتدریج مستحکم ہورہی ہے اورجاری مالی سال کے دوران ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح 2.7فیصدتک رہنے کاامکان ہے۔یہ بات عالمی بینک کی جانب سے ”پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ: ری امیجنگ اے ڈیجیٹل پاکستان” کے عنوان سے جاری رپورٹ میں کہی گئی ۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ معاشی بحالی میں نجی سرمایہ کاری اور صارفین کی جانب سے اخراجات میں اضافہ جیسے عوامل اہم کردار ادا کر رہے ہیں جنہیں مہنگائی و شرحِ سود میں کمی اور کاروباری اعتماد کی بحالی نے سہارا دیا ہے۔ ملک میں افراطِ زر میں کمی، مالیاتی حالات میں بہتری، جاری کھاتوں اور بنیادی مالی توازن میں بہتری جیسے عوامل معیشت کے استحکام میں معاون ثابت ہو رہے ہیں تاہم سخت معاشی پالیسیوں کے باعث مالی سال کے پہلے نصف میں معاشی نموکی رفتار سست رہی۔

رپورٹ کے مطابق موسمیاتی اثرات کی وجہ سے پاکستان کازرعی شعبہ متاثر ہوا، بلند لاگت، ٹیکسوں اور سرکاری اخراجات میں کمی سے صنعتی شعبے پراثرات مرتب ہوئے جبکہ خدمات کا شعبہ بھی زرعی اور صنعتی سرگرمیوں کی کمزوری کے باعث متاثر ہواہے۔پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرناجی بن حسائن نے بتایا کہ غربت کے خاتمہ کے اہداف کے حصول کیلئے پاکستان کو معاشی استحکام کی بنیادوں کو پائیدار اور مؤثر ترقی میں تبدیل کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام میں اصلاحات، مارکیٹ پر مبنی ایکسچینج ریٹ، درآمدی محصولات میں کمی، کاروباری ماحول کی بہتری، اور عوامی شعبے کی تنظیم نو جیسے اقدامات سے معیشت پراعتمادمیں اضافہ ہوگا اور اس سے سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ رپورٹ کے مطابق معاشی استحکام برقراررہنے اور کلیدی اصلاحات سے 2026 میں شرح نمو 3.1 فیصد اور 2027 میں 3.4 فیصد تک بڑھ سکتی ہے

- Advertisement -

تاہم سخت مالی وزری پالیسیوں اور داخلی و خارجی خطرات کے پیش نظر ترقی محدود رہے گی۔ پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت کی ترقی رپورٹ کا نمایاں پہلو ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نجی سرمایہ کاری کے ذریعے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ کی بہتری اور ڈیجیٹل معیشت کے لئے موافق ماحول کی فراہمی سے معاشی ترقی کو نئی سمت دی جا سکتی ہے۔ رپورٹ کے شریک مصنف شہباز خان نے بتایا کہ ڈیجیٹل خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لئے قانونی و انتظامی اصلاحات، نجی سرمایہ کاری، اور بنیادی ڈیجیٹل ڈھانچے کی ترقی ناگزیر ہے۔ انہوں نے محفوظ ڈیجیٹل شناختی نظام، ڈیجیٹل ادائیگی کے پلیٹ فارمز اور وفاقی و صوبائی سطح پر مؤثر رابطہ کاری کو جامع اور فعال ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کے لیے ضروری قرار دیاہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=586609

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں