اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):ورلڈ اکنامک فورم کے "نیو اکانومی اینڈ سوسائٹیز پلیٹ فارم”کے کنٹری پارٹنر انسٹی ٹیوٹ "مشعل پاکستان "نے پاکستان ریفارمز رپورٹ 2025 کا باضابطہ اجراء کر دیا ہےجو مارچ 2024 میں حکومت سنبھالنے کے بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف حکومت کی جانب سے نافذ کی گئی 120 سے زائد کلیدی اصلاحات کو دستاویزی طور پر پیش کرنے والی اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ شمار کی جاتی ہے۔
اتوار کو جاری پریس ریلیز کے مطابق یہ رپورٹ جنوری 2024 سے جنوری 2025 کے آخر تک کے دورانیے کا جامع تجزیہ فراہم کرتی ہے اور پالیسی و گورننس میں ہونے والی تبدیلیوں کو ڈیٹا پر مبنی تفصیلات کے ساتھ پیش کرتی ہے۔یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان میں حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کو منظم انداز میں دستاویزی شکل دی گئی ہے۔ گزشتہ 11 مہینوں میں، 120 سے زائد اصلاحات مختلف شعبوں میں نافذ کی گئیں، جن میں گورننس، اقتصادی پالیسی، قانونی فریم ورک اور ادارہ جاتی کارکردگی شامل ہیں۔
یہ اقدام پالیسی تبدیلیوں کا درست اور شفاف ریکارڈ فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا تاکہ پالیسی ساز ادارے، کاروباری برادری اور بین الاقوامی ادارے پاکستان کے بدلتے ہوئے گورننس ماڈل کا مؤثرمشاہدہ اور تجزیہ کرسکیں۔یہ رپورٹ بین الاقوامی رپورٹس کے برعکس ہے جن میں صرف جنوری سے مئی تک کا ڈیٹا شامل ہے جبکہ اس رپورٹ میں پورے سال کا تجزیہ پیش کیا گیا ہے تاکہ گورننس، احتساب اور شمولیت پر ایک مکمل اور حقیقت پر مبنی جائزہ فراہم کیا جا سکے۔رپورٹ کے اجرا کے موقع پر مشعل پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر جہانگیر نے کہا کہ پاکستان ریفارمز رپورٹ 2025 ایک غیر معمولی اقدام ہے جو گورننس ریفارمز میں معلوماتی خلا کو پُر کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے، بین الاقوامی تجزیے عام طور پر محدود ڈیٹا پر مبنی ہوتے ہیں جبکہ یہ رپورٹ پاکستان میں شہباز شریف حکومت کی وسیع اصلاحات کا جامع تجزیہ فراہم کرتی ہے۔
مزید برآں انہوں نے کہا کہ ہم پالیسی سازوں، کاروباری اداروں اور عالمی اداروں کو ان اصلاحات کی دستاویزی شکل میں مکمل معلومات فراہم کر رہے ہیں تاکہ وہ پاکستان کے بدلتے ہوئے حکومتی ڈھانچے کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔ رپورٹ کے اہم نکات درج ذیل ہیں۔ وسیع اصلاحاتی ایجنڈا کے تحت رپورٹ میں شہباز شریف حکومت کی جانب سے کی گئی 120 سے زائد اصلاحات کا تفصیلی جائزہ شامل ہے، جن میں گورننس، معاشی استحکام، اور سماجی شمولیت شامل ہیں۔ سالانہ جائزہ میں زیادہ تر بین الاقوامی رپورٹس صرف جنوری سے مئی تک کا ڈیٹا پیش کرتی ہیں، لیکن پاکستان ریفارمز رپورٹ 2025 پورے سال کا تجزیہ کرتی ہے۔
رپورٹ کے جامع تجزیہ میں گورننس، احتساب اور شفافیت کے حوالے سے ایک مکمل جائزہ فراہم کیا گیا ہے۔درست اور مکمل نمائندگی: یہ رپورٹ پالیسی میں ہونے والی تبدیلیوں کے حقیقی اثرات کو سامنے لاتی ہے تاکہ پاکستان کی ترقی کو بہتر انداز میں سمجھا جا سکے۔کلیدی چیلنجز کا احاطہ: رپورٹ میں حکومت کی جانب سے معاشی عدم استحکام، بلند افراطِ زر، کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر، قرضوں کے دباؤ، سیاسی پولرائزیشن، اور بیوروکریسی کی غیر مؤثر کارکردگی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات کی تفصیلات شامل ہیں۔چند نمایاں اصلاحات میں گورننس اور عوامی شعبے کی اصلاحات کے تحت 150000وفاقی ملازمتوں میں کمی کرکے اخراجات کم کیے گئے۔حکومتی بورڈز میں 33 فیصد خواتین کی نمائندگی کو لازمی قرار دیا گیا۔
معاشی و مالیاتی اصلاحات کے تحت افراطِ زر مئی 2023 میں 38فیصد سے کم ہو کر دسمبر 2024 میں 4.1فیصد تک آ گئی۔زرمبادلہ کے ذخائر 4.4 بلین ڈالر سے بڑھ کر 11.73 بلین ڈالر ہو گئے۔جی ڈی پی کی شرح نمو 0.29فیصد سے بڑھ کر 2.38فیصد ہو گئی، اور 2025 میں 3.5فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔تجارتی خسارہ 27.47 بلین ڈالر سے کم ہو کر 17.54 بلین ڈالر رہ گیا۔پنشن ریفارمز سے آئندہ 10 سالوں میں 1.7 ٹریلین روپے کی بچت متوقع ہے ۔سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بحالی، غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ،سمگلنگ اور غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں کے خلاف سخت کارروائیاں،سرمایہ کاری اور صنعتی اصلاحات کے تحت سعودی عرب کے ساتھ2.8 بلین ڈالر کے 34 معاہدے طے پائے ہیں ۔
خصوصی اقتصادی زونز میں توسیع، صنعتی پالیسیوں میں اصلاحات۔سکیورٹی اور امیگریشن اصلاحات کے تحت 120 ممالک کو ویزا پرائر ٹو ارائیول وی پی اے کی سہولت دی گئی ہے ۔تمام مدارس کو 6 ماہ کے اندر رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے۔نیشنل فارنزک اینڈ سائبر کرائم ایجنسی کا قیام (این ایف سی اے ) ۔ اسی طرح ڈیجیٹل ترقی اور سائبر سیکیورٹی کے تحت 178 وفاقی عدالتوں میں ڈیجیٹل کیس فلو مینجمنٹ سسٹم نافذ۔نیشنل رجسٹریشن اور بائیو میٹرک پالیسی کا نفاذ۔ماحولیاتی اصلاحات کے تحت پاکستان کلائمیٹ چینج اتھارٹی کا قیام۔ (پی سی سی اے ) گرین پاکستان پروگرام کے تحت 67.5 ملین درخت لگائے گئے۔
مزید برآں تعلیم و مہارت کی ترقی کیلئے کئے گئے اقدامات کے تحت 100 ای سی ای (ابتدائی بچپن کی تعلیم)مراکز قائم کیے گئے۔قومی ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارم کا آغاز۔سماجی و انسانی حقوق کی اصلاحات کے تحت اوَاز ایپ اور ہیومن رائٹس کمپلینٹ پورٹل متعارف کرایا گیا۔خواتین اور بچیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے قومی پالیسی منظور گئی۔ پاکستان ریفارمز رپورٹ 2025 ایک بنیادی دستاویز ہے جو پالیسی سازوں، سرمایہ کاروں، ماہرین تعلیم اور ترقیاتی تنظیموں کے لیے پاکستان کے گورننس فریم ورک کو سمجھنے میں مدد فراہم کرے گی۔ یہ ایک ایسا علمی اثاثہ ہے جو ملک کی ترقی کے امکانات کو مزید واضح کرے گا۔واضح رہے کہ یہ رپورٹ مشعل پاکستان کی ویب سائٹ mishal.com.pk/reforms2025 پر بھی دستیاب ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=557905