39.4 C
Islamabad
پیر, اپریل 28, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان ہر شہری کو معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنے اور یونیورسل...

پاکستان ہر شہری کو معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنے اور یونیورسل ہیلتھ کوریج کے حصول کے لیے پرعزم ہے،سید مصطفیٰ کمال

- Advertisement -

اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نےکہا ہے کہ پاکستان ہر شہری کو معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنے اور یونیورسل ہیلتھ کوریج کے حصول کے لیے پرعزم ہے،حکومت صحت کے شعبے میں بجٹ میں اضافہ، بنیادی مراکزِ صحت کو مضبوط بنانے اور قابلِ تدارک بیماریوں میں کمی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کی صحت سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس میں شرکت اُن کے لیے اعزاز اور خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد دنیا کو ایک صحت مند اور محفوظ جگہ بنانے میں مشترکہ کردار ادا کرنا ہے۔

وفاقی وزیر نے زور دیا کہ پاکستان ہر شہری کو معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنے اور یونیورسل ہیلتھ کوریج کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔ حکومت صحت کے شعبے میں بجٹ میں اضافہ، بنیادی مراکزِ صحت کو مضبوط بنانے اور قابلِ تدارک بیماریوں میں کمی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے رکن ممالک کے درمیان مؤثر تعاون اور صحت میں مساوات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 2030 تک ایس ڈی جیز کے اہداف حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کرنا ضروری ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا: "ہمیں صحت کے نظام کو مضبوط بنانے اور بنیادی صحت کی دیکھ بھال کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی۔وزیر صحت نے ڈیجیٹل ہیلتھ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل ہیلتھ وقت کی ضرورت ہے اور ایس سی او میں مشترکہ پیش رفت صحت کے نظام کو مزید مضبوط بنانے کا موقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے ڈیجیٹل تقسیم کے خاتمے، سرحد پار تعاون، اور نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ فریم ورک کے تحت عوام مرکوز صحت نظام کی ترقی کا ذکر کیا وزیر صحت نے تجویز پیش ہوتے کہا ایس سی او ڈیجیٹل ہیلتھ ٹاسک فورس قائم کی جائے۔

ڈیٹا سکیورٹی اور اخلاقی اے آئی پر مشترکہ پالیسیاں بنائی جائیں۔ایس سی او ڈیجیٹل ہیلتھ نالج حب قائم ہو ٹیلی میڈیسن کے ذریعے ڈیجیٹل خواندگی اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنایا جائے۔وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے مزیز کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم صحت کی ہنگامی صورتحال میں ردعمل کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم ہے۔

انہوں نے نیشنل ایکشن پلان برائے صحت سلامتی (2024-28) کی تیاری اور انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز (IHR) پر عمل درآمد میں پاکستان کی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔مصطفیٰ کمال نے تجویز دی کہ ایک علاقائی ہنگامی طبی تعاون کا نظام قائم کیا جائے اور مشترکہ تربیت، مشقوں اور وسائل کے تبادلے کے ذریعے ردعمل کی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جائے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588752

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں