اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):پاکستانی سٹارٹ اپس میں گذشتہ 10 سالوں کے دوران ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ معروف تھنک ٹینک انویسٹ 2 انوویٹ (آئی 2آئی) کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق سال 2015 سے لیکر اب تک ملکی سٹارٹ اپس کی جانب سے رپورٹ کئے گئے معاہدوں کے مطابق تقریباً ایک دہائی کے دوران مختلف سرمایہ کاروں سے 368 معاہدوں کے ذریعے 1.037 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے تاہم بعض غیر رپورٹڈ معاہدوں کے ذریعے اس کے علاوہ بھی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق سٹارٹ اپس نے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے عناصر شامل ہیں ۔
بزنس اینڈ ٹیکنالوجی کے معروف سینئر تجزیہ کار محمد یاسر نے کہا ہے کہ غیر مستحکم سیاسی اور مائیکرو اکنامکس صورتحال سٹارٹ اپس کے ایکو سسٹم کو متاثر کرتی ہے ، جس کے نتیجہ میں چند سٹارٹ اپس بند ہوجاتے ہیں اور دیگر کام جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا بھی ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بائیکیا ، بک می ، کریو مارٹ ، پوسٹ ایکس ، ابھی سمیت دیگر مختلف سٹارٹ اپس نے سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل اور اپنے کاروبار کو وصعت دی ہے ۔ انہوں حکومت ، وینچر کیپٹلسٹس اور نجی شعبہ پر زور دیا ہے کہ وہ سٹارٹ اپس کے شعبہ کی ترقی اور فروغ کیلئے فنڈز مختص کریں ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 10 سالوں کے دوران نیشنل انکو بیشن سینٹرز (این آئی سیز) کے قیام سے سٹارٹ اپس کے شعبہ کی ترقی میں نمایاں ترقی ملی ہے اور اس عرصہ کےدوران 8 مختلف شہروں میں کام کرنے والے 1500 سےزیادہ مقامی سٹارٹ اپس کو 31 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے حصول میں معاونت فراہم کی گئی ہے جس سے ان سٹارٹ اپس نے تقربیاً 23 ارب روپے ریونیو حاصل کیاہے ۔
این آئی سیز ملک میں کام کرنے والے سٹارٹ اپس کو مختلف تربیتی پروگراموں ، مینٹور شپ ، سرمایہ کاروں اور حکومت سمیت کارپوریٹ شراکتداروں تک رسائی میں معاونت فراہم کرتے ہیں جس سے سٹارٹ اپس کو اپنے آئیڈیاز کو حتمی شکل دینے میں مدد ملتی ہے ۔