پاکستانی فرنیچر افغانستان میں بہت مقبول ہے، بارٹر ٹریڈ پالیسی کے تحت فرنیچر کی تجارت میں مزید بہتری آئے گی، میاں کاشف اشفاق

159
Mian Kashif Ashfaq

اسلام آباد۔11جون (اے پی پی):پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ پاکستانی فرنیچر افغانستان میں بہت مقبول ہے اور متنوع مصنوعات اور شاندار ڈیزائنوں کی وجہ سے اس کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے، بارٹر ٹریڈ پالیسی کے تحت فرنیچر کی تجارت میں مزید بہتری آئے گی۔

اتوار کو یہاں مسلم خان بونیری کی قیادت میں افغان درآمد کنندگان کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان شروع سے ہی افغانستان کو فرنیچر فراہم کرنے والے بڑے ممالک میں شامل ہے اور اس کی قربت اور وسیع پیمانے پر مصنوعات کی دستیابی کی وجہ سے افغان تاجر اکثر پاکستان سے فرنیچر درآمد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان قریبی تجارتی تعلقات ہیں جن میں فرنیچر کا شعبہ بھی شامل ہے تاہم تجارت کا انحصار سیاسی و معاشی حالات اور حکومتی پالیسیوں پر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی، لاہور، پشاور اور دیگر شہروں سے افغانستان کو مختلف قسم کا فرنیچر برآمد کیا جا رہا ہے، جن میں لکڑی کا فرنیچر، اپ ہولسٹرڈ فرنیچر، دفتری فرنیچر اور گھریلو سجاوٹ کی اشیاء شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان فرنیچر کی تجارت زمینی راستوں، خاص طور پر طورخم بارڈر کراسنگ کے ذریعے ہوتی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان مصروف ترین زمینی تجارتی راستہ ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان جغرافیائی قربت کی وجہ سے نقل و حمل نسبتاً آسان ہے۔

تاہم تجارتی تعلقات مختلف عوامل سے متاثر ہو سکتے ہیں، جن میں سیاسی تناؤ، سکیورٹی خدشات اور تجارتی پالیسیوں میں تبدیلیاں شامل ہیں۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ بارٹر ٹریڈ پالیسی کے نئے نظام کے تحت افغانستان کے ساتھ پاکستانی فرنیچر کی تجارت میں آنے والے دنوں میں مزید بہتری دیکھی جا سکے گی۔