اسلام آباد۔8نومبر (اے پی پی):آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے کہا ہے کہ آذربائیجان کے عوام نے پاکستانی پرچم کو آذربائیجان اور ترکی کے جھنڈوں کے ساتھ پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے احترام اور تشکر کی علامت کے طور پر لہرایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں آذربائیجان کے وکٹری ڈے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ تقریب میں مختلف ممالک کے سفیروں، زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور صحافیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
سفیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریہ آذربائیجان میں ہر سال 8 نومبر کو یوم فتح کے طور پر منایا جاتا ہے،3 سال قبل آذربائیجان نے اپنے علاقوں کو آرمینیائی قبضے سے آزاد کرایا اور اپنی علاقائی سالمیت کو بحال کیا۔ خضر فرہادوف نے کہا کہ ہم اپنے شہداکو دل کی گہرائیوں سے خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے ملک کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی قیمتی جانیں دیں، آرمینیا نے تقریباً 30 سال تک آذربائیجان کے20 فیصد علاقوں کو اپنے قبضے میں رکھا، آرمینیا نے آذربائیجان کے مقبوضہ علاقوں میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا، آرمینیا نے 1992 میں خوجالی نسل کشی کا ارتکاب کیا جس میں بے گناہ شہری مارے گئے۔
انہوں نے مقبوضہ علاقوں میں آذربائیجان کی آبادی کی نسل کشی کی اور تمام آذربائیجانیوں کو مقبوضہ علاقوں سے زبردستی بے دخل کردیا گیا۔ آذربائیجان کے سفیر نے کہا کہ آرمینیائی قبضے اور حب الوطنی کی 44 دنوں کی جنگ کے دوران برادر ملک پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کی اخلاقی اور سفارتی حمایت کی، میں ایک بار پھر پاکستان کی حکومت اور عوام کا ان کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ1993 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 4 قراردادیں منظور کیں جن میں آذربائیجان کی سرزمین سے آرمینیائی فوجیوں کے فوری اور غیر مشروط انخلاءکا مطالبہ کیا گیا، اسلامی تعاون تنظیم اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے بھی ایسی ہی قراردادیں منظور کیں لیکن آرمینیا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی قراردادوں پر عمل درآمد نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ آذربائیجان نے کاراباخ تنازعے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی لیکن آرمینیا نے ہمیشہ اسے نظر انداز کیا اور جمود کو برقرار رکھنے اور باقاعدگی سے فوجی اشتعال انگیزی کی، 2020 میں آذربائیجان نے اپنی فوج کی پوزیشنوں اور شہری بستیوں پر آرمینیا کے حملے کے جواب میں جوابی کارروائی شروع کی، 44 دن کے اختتام پر صدر الہام علیوف کی قیادت میں آذربائیجان کی مسلح افواج نے اپنے علاقوں کو آرمینیائی قبضے سے آزاد کرا لیا اوراپنے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کروا کر خود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کیا۔
انہوں نے کہا کہ آرمینیائی قبضے کے دوران آذربائیجان کے شہروں اور دیہات کو زمین بوس، ثقافتی اور مذہبی یادگاروں کو تباہ کرنے سمیت مساجد کی بے حرمتی اور لوٹ مار کی گئی جبکہ آذربائیجان کی سرزمین پر لاکھوں بارودی سرنگیں بچھائی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آذربائیجان نے کاراباخ میں اب تک 7 ارب ڈالر کی خطیر رقم سے بڑے پیمانے پر تعمیر نو اور بحالی کے کاموں کا آغاز کیا ہے، 2024 کے لئے 2.4 ارب ڈالر مختص کئے گئے ہیں۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے آذربائیجان کے وکٹری ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں دیگر ملکوں کے سفیروں کے ہمراہ کیک بھی کاٹا۔ قبل ازیں تقریب کا آغاز آذربائیجان اور پاکستان کے قومی ترانے سے ہوا۔