پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا اجلاس، نیب کو 10 اکتوبر تک نندی پور پاور منصوبے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

111

پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا اجلاس، نیب کو 10 اکتوبر تک نندی پور پاور منصوبے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ملک بھر میں نجی و سرکاری اداروں کے ذمے 246 ارب 90 کروڑ روپے کے واجبات ہیں، نندی پور پاور منصوبے میں تاخیر سے 43 ارب روپے سے زائدکا نقصان ہوا، پی اے سی کے اجلاس میں رپورٹ

اسلام آباد ۔ 10 اگست (اے پی پی) پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ملک بھر میں نجی و سرکاری اداروں کے ذمے 246 ارب 90 کروڑ روپے کے واجبات ہیں، نندی پور پاور منصوبے میں تاخیر سے 43 ارب روپے سے زائدکا نقصان ہوا ہے جبکہ پی اے سی نے 10 اکتوبر تک نندی پور پاور منصوبے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس جمعرات کو پی اے سی کے چیئرمین سید خورشید احمدشاہ کی زیر صدارت ہوا جس میں پی اے سی کے ارکان محمود خان اچکزئی، سینیٹر اعظم سواتی، سینیٹر مشاہد حسین سید، سید نوید قمر، سردار عاشق حسین گوپانگ، عبدالرشید گوڈیل اور شفقت محمود کے علاوہ متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی 2013-14ءکی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیاگیا۔ اجلاس میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نادہندگان کی تفصیلات میں بتایاگیا کہ مختلف سرکاری و نجی اداروں کے ذمہ تقسیم کار کمپنیوں کے 246 ارب 90 کروڑ روپے کے واجبات ہیں۔ سب سے زیادہ 86 ارب روپے کے واجبات کوئٹہ ریجن کے ذمہ ہیں۔ سکھر ریجن کے 60 ارب ، پشاور ریجن کے 60 ارب روپے ، لاہور ریجن کے 40 ارب روپے کے واجبات ہیں۔ آڈٹ حکام نے کہاکہ جلد از جلد ریکوریاں ہونی ہیں۔ وزارت پانی وبجلی کا کہنا تھا کہ 39 کروڑ روپے کے واجبات کے مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت جبکہ 10 ارب 20 کروڑ روپے کے مقدمات نیب کے پاس ہیں۔ آزاد کشمیر حکومت کے ذمہ 6 ارب 29کروڑ کے واجبات ہیں۔ پی اے سی کو بتایاگیاکہ 1 ارب 70 کروڑ ریکوریوں کے کیسز میں بجلی بھی منقطع کردی گئی ہے ۔