کراچی۔ 30 ستمبر (اے پی پی):نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے محکمہ اسکول ایجوکیشن کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر کے تمام پرائیویٹ اسکولوں میں قانون کے مطابق 10 فیصد غریب و پسماندہ بچوں کی مفت تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور سات دن کے اندر اس کی رپورٹ پیش کی جائے۔
وزیر اعلی ہاوَس سے جاری اعلامیہ کےمطابق نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ’’سندھ رائٹ آف چلڈرن ٹو فری اینڈ کمپلسری ایجوکیشن 2013‘‘ کا چیپٹر IV سیکشن 10 کے مطابق پرائیویٹ اسکول (a) اپنی داخلے کے مجموعی تناسب کا10 فیصد بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کریں گے۔ (b) جس کا اطلاق جماعت اول سے لے کر آگے کی کلاسز تک ہوگا ، نیز 10 فیصد پسماندہ بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کا پابند ہوگا۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں کی انتظامیہ مسلسل قانون سے روگردانی کرتی آرہی ہے۔نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے اس صورتحال کا سخت نوٹس لیتے ہوئے محکمہ اسکول ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ صوبے بھر کے تمام پرائیویٹ اسکولوں میں 10 فیصد قانونی فری شپ کو سات دنوں میں نافذ کرنے کے حوالےسے فوری اقدامات کرے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ پالیسی کی عدم تعمیل یا ناکافی تعمیل پر ذمہ دار اسکول انتظامیہ کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔جسٹس باقر نے سیکرٹری اسکول ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ وہ ضروری کارروائی کرے اور اس حوالے سے اپنے سیکریٹریٹ کو آگاہ کرے۔