پشاور۔ 16 نومبر (اے پی پی):نارتھ ویسٹ ہسپتال کے زیر اہتمام گلوبل الائنس فار سرجیکل، زچگی، دماغی صدمے، اور اینستھیزیا ( جی فور الائنس) کے 16واں اجلاس پشاور میں منعقد ہوا ۔
یہ ایک تاریخی کاوش ہے کہ پاکستان اس باوقار بین الاقوامی تقریب کی میزبانی کرنے والا ملک بن گیا۔ خیبر پختونخوا کے معروف نیورسرجن پروفیسر ڈاکٹر طارق خان اور نارتھ ویسٹ میں گلوبل سرجری کی سربراہ ڈاکٹر الماس فصیح خٹک کی کاؤشوں کی بدولت اس غیر معمولی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔اس اہم کانفرنس نے ہیلتھ کیئر کے عالمی رہنماؤں، پالیسی سازوں، اورصحت کے ماہرین کو پسماندہ ممالک میں زندگی بچانے والی سرجیکل، زچگی، صدمے، اور اینستھیزیا کی استعمال تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم پراکٹھا کیا۔
اس موقع پر ڈیٹا پر مبنی حل کے ذریعے جراحی کے نتائج کو بہتر بنانے میں تبدیلی کی صلاحیت کو اجاگر کیا گیا۔ مذکورہ سیشنز میں پاکستان میں اس کے نفاذ پر تبادلہ خیال کیا گیا اور سرجیکل کیئر میں نئے عالمی معیارات قائم کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا گیا۔ نیشنل سرجیکل، زچگی، اور اینستھیزیا پلان کے مباحثوں میں پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے لیے قابل عمل سفارشات پیش کی گئیں۔ پالیسی سازوں سمیت قومی اور بین الاقوامی ماہرین نے ملک بھر میں ایس و ٹی اے کی دیکھ بھال تک رسائی کو بڑھانے کے طریقے تلاش کئے۔
ٹرومیٹک برین انجری (ٹی بی آئی) سے بچاؤ، برن کیئر، اور فولیٹ فورٹیفیکیشن جیسے اہم موضوعات پر صحت عامہ سے متعلق آگاہی کے سیشنز نے مؤثر مکالمے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ ان سیشنز میں صحت کے ان اہم مشکلات سے نمٹنے کےلیے کمیونٹی کی شمولیت اور احتیاطی تدابیر کی ضرورت پر زور دیا گیا. ڈاکٹر نیل ویٹزگ (آسٹریلیا)، پروفیسرفرانکو سروادی (اٹلی)، پی جے ڈیویراؤکس (کینیڈا)، ڈاکٹر نوشیروان برکی، پروفیسرگیل روسو (امریکہ)،ڈاکٹر صدف خان،ڈاکٹر رچرڈ ہینکر، ڈاکٹرلی والیس اور بہت سے دوسرے نامور صحت کے ماہرین نے خصوصی سیشنز میں اپنی مہارتیں شریک کیں۔
انھوں نے مقامی اور بین الاقوامی تعاون سے صحت کے عالمی اقدامات میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو اُجاگر کیا. پاکستان اور عالمی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں جیسے جی فور الائنس اور ڈبلیو ایچ او کے درمیان مضبوط شراکت داری ہوئی۔ آپریٹو انکاؤنٹر رجسٹری کے ذریعے ڈیٹا پر مبنی صحت کی دیکھ بھال میں بہتری پر توجہ مرکوز کی گئی. نیشنل سرجیکل، زچگی، اور اینستھیزیا پلان کو پورے ملک میں مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے قابل عمل اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ صحت کے اہم مسائل پر عوامی بیداری کےلیے سیشن کا انعقاد، بشمول ٹی بی آئی کی روک تھام کے لیے ہیلمٹ کا استعمال، جلنے کے واقعات اور فولیٹ فورٹیفیکیشن جیسے موضوعات پر سیر حاصل بحث کی گئی۔ کانفرنس نے صحت کی دیکھ بھال کے عدمِ مساوات کو دور کرنے کے لیے عالمی شراکت داری کی اہمیت کو تقویت دی۔
ایک میزبان کے طور پر، نارتھ ویسٹ نے پاکستان میں طبی اور نرسنگ کی تعلیم، تحقیق اور کمیونٹی ہیلتھ کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا جس سے اس تقریب کو ملک کے صحت کی دیکھ بھال کے سفر میں ایک سنگ میل بنایا گیا۔