فیصل آباد۔ 06 نومبر (اے پی پی):پنجاب اور خیبر پختونخوا میں لوکاٹ کے زیرکاشت رقبہ میں اضافہ ہو گیاہے ۔راولپنڈی، ہزارہ، پشاور، مردان ڈویژن میں لوکاٹ کی تجارتی پیمانے پر کاشت بھی تیز ہو گئی ہے جبکہ باغبانوں کو ذرخیز میرااور پانی کے اچھے نکاس والی سایہ دار جگہ کے انتخاب کی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ ایسی زمین میں لوکاٹ کاپھل تیزی سے پرورش پاتاہے اور پیداوار بھی شاندار ہوتی ہے۔
ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے مطابق پنجاب میں لوکاٹ کے پھل کا زیر کاشت رقبہ 814 ہیکٹرز ہے جس سے سالانہ 4414 ٹن پیداوارسے بھی تجاوز کر گئی ہے تاہم اگر کاشتکار اس کی کاشتکاری پر توجہ دیں تو اس میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوکاٹ ایک سدا بہار پھلدار پودا ہے جس کی پاکستان میں کاشت بنیادی طور پر خیبر پختونخوا اور پنجاب میں ہو رہی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ لوکاٹ معتدل آب و ہوا میں اچھی طرح نشوونما پاتا ہے جبکہ یہ گرم خشک ہوا برداشت نہیں کر سکتااسی طرح پھل کی بڑھوتری کے دوران سخت دھوپ اور گرم ہوائیں اس کے پھل کی جسامت پر برا اثر ڈالتی ہیں جس کی وجہ سے پھل یا تو بہت چھوٹا رہ جاتا ہے یا پھر اچھی طرح سے نہیں پکتا۔انہوں نے کہاکہ لوکاٹ سایہ دار جگہ میں بھی ہو سکتا ہے اسلئے اس کو عارضی پودے کے طور پر دوسرے پھلدار پودوں میں لگایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ لوکاٹ کیلئے ذرخیز میرا زمین جس میں پانی کا نکاس اچھا ہو بہتر رہتی ہے کیونکہ ایسی زمین میں یہ خوب پھلتا پھولتا ہے لہٰذاچکنی اور ریتلی زمینوں میں اسے کاشت نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ لوکاٹ کی افزائش نسل کیلئے عمدہ قسم کے پودے کا پکا ہوا پھل منتخب کر کے اس میں سے بیج نکال کر اسے کیاریوں یا گملوں میں بو دیا جاتا ہے تاہم بیج کو زیادہ گہرا نہیں بونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ بیج کے اچھے اگاؤ کیلئے ان کیاریوں اور گملوں میں نمی برقرار رکھی جاتی ہے اور عام حالات میں بیجوں کو اگنے کیلئے تقریباً ایک ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بیج کو گملوں میں بونا زیادہ بہتر ہے کیونکہ ان کو گرم ہواؤں اور بارش سے محفوظ کرنا آسان ہے۔انہوں نے بتایاکہ لوکاٹ کے چھوٹے پودوں کو 10 سے 15 کلوگرام گوبر کی گلی سڑی کھاد ڈالنی چاہیے لیکن پانی کا وقفہ ایک سے ڈیڑھ ہفتے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اگر پانی باغ میں کھڑا رہے تو پودوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سردی کے موسم میں لوکاٹ کے باغات کو مہینے میں ایک بار پانی دینا ہی کافی ہوتا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=521737