پہلے گرین بانڈز کا کامیاب اجراء پاکستان کے معاشی استحکام اور ماحولیاتی منصوبوں پر عالمی اعتماد کا عکاس ہے،ملک امین اسلم

63

اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ پہلے گرین بانڈز کا کامیاب اجراء پاکستان کے معاشی استحکام اور ماحولیاتی منصوبوں پر عالمی اعتماد کا عکاس ہے، موجودہ دور حکومت میں کئے گئے ٹھوس اقدامات کی بدولت گرین منصوبوں کے لئے درکار فنڈز کے حوالے سے امکانات روشن ہیں جس سے ملک کو بہت فائدہ ہو گا۔ ’’اے پی پی‘‘ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ گرین بانڈز ملک کے ماحولیاتی تحفظ کے منصوبوں کے لئے مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے سلسلے میں عالمی فنانسنگ کا منفرد طریقہ کار ہے اور ملک میں ایسا پہلی بار ہو رہا ہے۔

ملک امین اسلم نے کہا کہ بانڈز جاری کرنے کی ضرورت اس لئے محسوس ہوئی کہ ہمیں ڈیموں کی تعمیر جیسے منصوبوں کے لئے فنڈز درکار ہیں لیکن اس ضمن میں بھارت کی جانب سے ماحول دوست توانائی کے ان منصوبوں کے خلاف پروپیگنڈا کی وجہ سے کثیر الجہتی مالیاتی اداروں سے فنڈز کا حصول مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرین بانڈ کے اجراء سے پاکستان نے ایک ٹریلین ڈالر کی مارکیٹ میں قدم رکھا ہے۔

پاکستان کی جانب سے 500 ملین ڈالر کے گرین بانڈز کے اجراء کے جواب میں اسے مارکیٹ میں کئی گنا زیادہ 6 ارب ڈالر کی پیشکشیں موصول ہوئی ہیں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ یہ ردعمل مارکیٹ میں پاکستان کے معاشی استحکام اور گرین ایجنڈے پر اعتبار کا عکاس ہے۔ واپڈا کی جانب سے گرین بانڈ کے اجراء سے پاکستان کے لئے عالمی مارکیٹ کے نئے راستے کھل گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حاصل ہونے والے فنڈز قابل تجدید توانائی، گرین ٹرانسپورٹ بالخصوص الیکٹرک گاڑیوں اور گرین انفراسٹرکچر جیسے ماحول دوست منصوبوں پر خرچ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر گرین فنانسنگ کے حوالے سے بروقت اور ٹھوس پیغام دیا، یہ صورتحال پاکستان کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہو گی.

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گرین بانڈز پر فنانسنگ کے دو معیارات ہیں، پہلا ملک کی معاشی صورتحال اور دوسرا متعلقہ منصوبے کا ماحولیاتی لحاظ سے پائیدار ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرین فنانسنگ کے حوالے سے متعین معیارات کی بنیاد پر پاکستان کے لئے امکانات بہت روشن ہیں اور یہ پوری قوم کے لئے فخر کا مقام ہے۔