پی ایس ڈی پی کے تحت نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر رواں مالی سال کے دوران 5 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے

140
محدود وسائل کے باوجود اقتصادی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور تبدیلی کی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، ڈپٹی چیئرمین محمد جہانزیب خان کا سیمینار سے خطاب
محدود وسائل کے باوجود اقتصادی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور تبدیلی کی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، ڈپٹی چیئرمین محمد جہانزیب خان کا سیمینار سے خطاب

اسلام آباد۔15اگست (اے پی پی):نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر رواں مالی سال کے دوران 5 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔پلاننگ کمیشن کے اعداد وشمار کے مطابق سابق وفاقئ حکومت نے بلوچستان میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں جو گوادر میں فضائی ٹریفک کو بڑھانے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ صوبہ خیبرپختونخوا میں مانسہرہ کے لیے ایک اور ہوائی اڈے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جو کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ساتھ ایک اہم مقام ہے۔

مانسہرہ ایئرپورٹ کے ابتدائی مراحل کے لیے 50 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، ساتھ ہی مختلف ایئرپورٹس پر ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے لیے رہائش اور سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ وادی کاغان میں موسمیاتی آبزرویٹری سمیت موسمی سہولیات کی اپ گریڈیشن، اور ہوا بازی میں سرمایہ کاری، جس کی کل لاگت 5.45 بلین روپے ہے، ہوائی سفر کو فروغ دینے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کےعزم کو واضح کرتی ہے۔ صوبہ بلوچستان میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر اور تکمیل کے لیے 5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام 2023-24 کے تحت، سابق حکومت نے این جی آئی اے کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں، جو گوادر کے اسٹریٹجک بندرگاہی شہر کے اندر اور باہر ہوائی ٹریفک کے لیے اہم ثابت ہوں گے۔

سی پیک کے اہم سٹریٹجک راستے پر واقع صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں ہوائی اڈے کے ابتدائی مراحل کے لیے 50 ملین روپے کی ابتدائی رقم مختص کی گئی ہے۔ فنڈز ایئر پورٹ کی بنیادی سہولیات کے قیام اور ایئرپورٹ کی تعمیر کے لیے زمین کے حصول پر خرچ کیے جائیں گے۔ ملک کے مختلف ہوائی اڈوں پر ایئرپورٹ سکیورٹی فورس کے افسران اور خواتین کے لیے آرام دہ رہائش کی سہولیات قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان میں گلگت ائیرپورٹ شامل ہیں جس کے لئے کل 50 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، فیصل آباد ائیرپورٹ کے لئے 20 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ۔کراچی میں اے ایس ایف کی اکیڈمیوں کو بھی نئی شکل دی جائے گی کیونکہ ان کی اپ گریڈیشن پر 160 ملین روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سابق حکومت کا ایک اور اہم فیصلہ مانسہرہ ضلع کی قدرتی وادی کاغان میں موسمیاتی رصد گاہ قائم کرنا ہے تاکہ موسم کے نمونوں اور موسمی تغیرات کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کیا جا سکے۔

منصوبے کے لیے مختص کردہ کل فنڈز 50 ملین روپے ہیں، جس میں بالاکوٹ میں آپریشنل اسٹاف کے لیے ہاسٹل کی تعمیر کے لیے فنڈ بھی شامل ہے۔اسی طرح صوبہ سندھ کے شہر سکھر اور صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں موسم کی نگرانی کے ریڈار بھی لگائے جائیں گے جس پر ملک کے مختلف حصوں سے موسم کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے مجموعی طور پر 60 ملین روپے مختص کیے جائیں گے۔

مجموعی طور پر ملک کے ایوی ایشن ڈویژن میں جاری اسکیموں کے لیے 5.34 ارب روپے اور نئی اسکیموں کے آغاز کے لیے 110 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 24 ۔ 2023 میں ایوی ایشن ڈویژن کے لیے کل مختص رقم 5.45 بلین روپے ہے، جو پاکستان میں ہوائی سفر کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی فعال کوششوں کی نشاندہی کرتی ہے۔

این جی آئی اے کی تکمیل سے صوبہ بلوچستان میں سرمایہ کاری اور اقتصادی سرگرمیوں کو بہت ضروری فروغ ملے گا کیونکہ لوگ اسٹریٹجک بندرگاہی شہر کے اندر اور باہر آزادانہ نقل و حرکت کر سکیں گے۔

اسی طرح جدید ترین موسمیاتی سہولیات سے جمع کیے گئے بہتر اور تازہ ترین موسمی اعداد و شمار سے ہوائی سفر کو ہموار اور محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔ مانسہرہ میں نئے ہوائی اڈے کی تعمیر سے ملک کے شمال میں سیاحت کی صنعت کو مزید تقویت ملے گی۔