لاہور۔11مارچ (اے پی پی):نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ پی ٹی آ ئی ورکر پولیس تشدد سے جاں بحق نہیں ہوا،کسی بھی شہری کی ہلاکت کوئی معمولی واقعہ نہیں ہوتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ آ ئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور ، نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم بھی موجود تھے۔ نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ یاسمین راشد نے علی بلال کے والد کوزمان پارک بلایا،حادثے میں ملوث ڈرائیور نے اپنا حلیہ تبدیل کیا اور انڈر گرائونڈ ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹے الزامات لگا کر گمراہی کی سیاست نہ کریں،نگران وزیر اعلی بننے کے بعد مسلسل الزامات کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،کھلے عام پوری پارٹی کی جانب سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے منصب کا تقاضا ہے کہ بعض چیزوں کو دیکھوں اور خاموش رہوں،جھوٹے الزامات لگائے گئے جواب دینا ضروری ہے،دھمکی اور گالم گلوچ سے کسی صورت دبائو میں نہیں آ ئوں گا۔ محسن نقوی نے کہا کہ یاسمین راشد نے ساری تفصیلات اپنے لیڈر کو بتائیں،میرے اوپر قتل کا الزام لگایا گیا اس لئے جواب دینا ضروری ہے،پی ٹی آ ئی والوں نے جاں بحق کارکن کے والد کو ہر طرح کی لالچ دی ،ماحول کو خراب نہ کریں ہمیں اپنا کام کرنے دیں،سیاست ضرور کریں لیکن الزام تراشیاں نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ جاں بحق کارکن کے لواحقین کی ہر ممکن مالی امدا د کی جائے گی، میں اپنا سارا معاملہ اللہ پر چھوڑتا ہوں۔ آ ئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ کارکن کی ہلاکت میں جو بھی ملوث ہو ا اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی،برآمد کی گئی گاڑی میں مرحو م کا خون موجود تھا،اس واقعہ میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے، بلال کی لاش 6 بج کر52 منٹ پر سروسز ہسپتال لائی گئی،گاڑی کی بیک سیٹ پر ظلے شاہ کا خون بھی موجود ہے، پولیس نے علی بلال کے والد کی درخواست پر تحقیقات کا آ غاز کر دیا ،سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کو استعمال کر کے پولیس کو بد نام کرنے کی مذ موم کوشش کی جا رہی ہے۔