پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دور میں 40 ہزار طالبان کو پاکستان میں بسایا،یہی لوگ ملک بھر میں تخریب کاری میں ملوث ہیں ، جعفر ایکسپریس واقعہ پر ماسوائے پی ٹی آئی کے ہر محب وطن پاکستانی کا دل رنجیدہ ہے ، ایم این اے سیدہ نوشین افتخار

117
MNA Syeda Nousheen Iftikhar
MNA Syeda Nousheen Iftikhar

اسلام آباد۔19مارچ (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ ن کی راہنما ، ایم این اے سیدہ نوشین افتخار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دور میں 40 ہزار طالبان کو پاکستان میں بسایا اور آج وہ ہی لوگ ملک بھر میں تخریب کاری میں ملوث ہیں ، جعفر ایکسپریس واقعہ پر ماسوائے پی ٹی آئی کے ہر محب وطن پاکستانی کا دل رنجیدہ ہے ، دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور روک تھام کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لئے حکومت جلد آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کرنے جارہی ہے ۔ اس کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتیں کو مدعو کیا جائے گا لیکن کسی سزا یافتہ شخص کی اس میں شرکت کی ضرورت نہیں ہے ۔ وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگوکر رہی تھیں۔

ایم این اے سیدہ نوشین افتخار نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف ،میرے والد سمیت ن لیگی قیادت نے ہمیشہ ملکی مفاد کو مقدم رکھا لیکن پی ٹی آئی انتشاری جماعت بن کے ابھری ہے وہ ہر اس اجلاس اور مقصد کے مخالف کھڑے ہوتے ہیں جو پاکستان کی سلامتی، استحکام اور بقاء کے لئے ضروری ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس واقعہ پر ماسوائے پی ٹی آئی کے ہر محب وطن پاکستانی کا دل رنجیدہ ہے ، پی ٹی آئی سوشل میڈیا نےیہ موقع بھی ہاتھ سے نہیں جانے دیا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی ریکارڈ کا حصہ ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دور میں 40 ہزار طالبان کو پاکستان میں بسایا اور آج وہ ہی لوگ ملک بھر میں تخریب کاری میں ملوث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر والے بھی بڑے دہشت گرد ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں پاک فوج اور عام شہری قربانیاں دے رہے ہیں ۔ ایم این اے سیدہ نوشین افتخار نے کہا کہ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور روک تھام کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لئے حکومت جلد آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کرنے جارہی ہے ۔ اس کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتیں کو مدعو کیا جائے گا لیکن کسی سزا یافتہ شخص کی اس میں شرکت کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی یوٹرن کی ماہر جماعت ہے ، ان کی تحریک صرف اپنے بانی کی رہائی پر محیط ہے ۔