اسلام آباد۔15مئی (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ پی ٹی آئی نے ریاست کے خلاف ہتھیاراٹھائے اورریاست کواس کاجواب دینا ہوگا، جب تک پی ٹی آئی جلائو گھیرائو پر معافی نہیں مانگتی اس وقت تک چیف جسٹس سمیت کسی کے کہنے پر عمران خان کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے، سپریم کورٹ کے تین کے مقابلہ میں چار ججز کے فیصلے پرعمل درآمد ہونا چاہئے، 63 اے کی الگ الگ تشریح سے ملک میں استحکام کیسے آئیگا؟۔
پیرکوپارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ جو واقعات ہورہے ہیں اورجس طرح پاکستان کا امیج خراب کیا گیاہے وہ افسوسناک ہے، ریڈیوپاکستان پشاورپرحملہ کیا گیا، جی ایچ کیو اورکورکمانڈر کے گھروں پرحملہ کیاگیا، اس طرح کے واقعات ہم نے پہلی بار دیکھا ہے، جب بھٹوکوشہید کیاگیا توپی پی پی کا کارکنوں نے لاہورمیں اپنے آپ کو زندہ جلایاتھا۔ جب 86 میں بے نظیربھٹو وطن واپس آئی توجنرل ضیا کی حکومت تھی، لاہور میں 30 لاکھ لوگوں نے ان کا استقبال کیا،اس استقبال کی مثال کوئی نہیں دے سکتا، اگرشہید بی بی اس دن کہتی کہ بھٹو کاقاتل اورپی پی پی کے کارکنوں پرظلم وتشدد کرنے والا اسلام آباد میں بیٹھاہے،اس دن اگر وہ انتقام کاکہتی تو اس کا نتیجہ کیا نکلتا؟ ۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ جب بے نظیرشہید ہوئیں تو آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، ہم اس وقت کہہ سکتے تھے کہ بی بی کا قاتل اسلام آباد میں بیٹھاہے تو اس کا کیا نتیجہ نکلتا؟ مگر ہم نے اس وقت پاکستان کھپے اور جمہوریت بہترین انتقام ہے کہ نعرہ لگایا۔انہوں نے کہاکہ جب عمران خود وزیراعظم تھا تو وہ اپوزیشن رہنمائوں نواز شریف ، آصف علی زرداری اورفریال تالپور کو جیلوں اورحوالات میں دیکھ کرخوش ہوتا اورمزے لیتا رہا۔سابق اپوزیشن لیڈر جو کینسرکامریض بھی تھا وہ اسے دیکھ کرخوش ہوتا تھا۔
جب سابق چئیرمین نیب اس کی بات نہیں مان رہاتھا توایک خاتون کے ذریعہ اس کاسکینڈل سامنے لایاگیا، بعد میں اس خاتون کو وزیراعظم ہاوس میں بندکردیاگیا، فریال تالپورکوچاندرات پراسپتال سے گرفتارکرکے جیل میں میں ڈالا، بھارت نے 2019 میں مقبوضہ کشمیرکی حیثیت کوتبدیل کیا، کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیلئے عید مظفرآبادمیں منائی لیکن اسی چاندرات کو ایم ایس کو تبدیل کیاگیا اوررات کے اندھیرے میں اسپتال سے گھسیٹ کر جیل میں لایا گیا۔وزیر خارجہ نے کہاکہ عمران خان پربرطانیہ سے 190 ملین پائونڈکے غبن کاالزام ہے، عمران خان کہہ رہے ہیں کہ سابق خاتون اول ٹرسٹی ہیں ان کا کیا قصورہے؟شہباز شریف اورمریم نواز بھی توٹرسٹی ہی تھے۔ عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیاہے جو غلط ہے مگر یہ بھی دیکھا جائے کہ شرجیل انعام میمن کواحاطہ عدالت اورسپیکر سندھ اسمبلی کو سندھ ہائوس سے گرفتار کیا گیا۔عمران خان کی گرفتاری پرپی ٹی آئی نے ایک دہشت گردتنظیم بن کرردعمل دیا ہے،
ہم چاہتے ہیں کہ ججز صاحبان انصاف کاساتھ دیں، عمران خان کوجس طرح کا خصوصی ریلیف دیا گیاہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، رانا ثناء اللہ پرہیروئن کامقدمہ بنایاگیا، عدالت کوانہیں بھی ریلیف دینے کا موقع فراہم کرنا چاہئے تھے۔پی ٹی آئی نے ریاست کے خلاف ہتھیاراٹھائے اورریاست کواس کاجواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ عدالت کو ” آپ کو دیکھ کراچھا لگا” کہنے کی بجائے دہشت گردی کی مذمت کرنا چاہئے تھی، عدالت کو پوچھنا چاہئے تھا کہ وہ ایک سیاسی یا کہ دہشت گرد جماعت ہے، پی ٹی آئی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے ہرادارے پرحملہ کیاہے اسے ایک شدت پسند جماعت کی طورپردیکھنا چاہئے،اسی جماعت نے اس سے پہلے 2014 میں پارلیمان پرحملہ کیا، جب ان کی حکومت آئی توسلیکٹڈ راج قائم کیا، عمران خان اورفیض حمیدکے خلاف عدلیہ کو ازخود نوٹس لینا چاہئے تھا۔4 برسوں میں میڈیا پرپابندی تھی، صوبوں کے حقوق پرڈاکہ ڈالاگیا اس پربھی ازخود نوٹس لینا چاہئے تھا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ تحریک عدم اعتمادکے دوران آئین کوتوڑا گیا ،
سابق وزیرخزانہ نے پنجاب اورخیبرپختونخوا کے وزراء خزانہ کے ساتھ مل آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے حوالہ سے ریاست کے خلاف سازش کی، چوردروازے سے سہولت کاروں کی مدد سے پنجاب حکومت چوری کی گئی۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ ہم الیکشن میں ان کامقابلہ کرنے کیلئے تیارہیں مگرصرف پنجاب میں الیکشن کرانا سازش ہے،یہ ایک بارپھرون یونٹ کاقیام ہے، یہ ون مین شوچاہتے ہیں، ہم نے جبرل ضیا، جنرل مشرف اورسلیکٹڈ کی چار سالہ حکومت میں سازشوں کامقابلہ کیاہے اورنئی سازشوں کابھی مقابلہ کریں گے، ہم پارلیمان بچائیں گے اورفتنہ کا مقابلہ کریں گے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ اس وقت ملک کومعاشی اوردیگرچیلنجز کاسامنا ہے، عوام اپنے مسائل کاحل چاہتے ہیں،
پی ٹی آئی کیلئے آخری موقع ہے کہ اگر وہ ایک سیاسی جماعت کے طورپررہنا چاہتی ہے تواسے دہشت گردی کی مذمت کرنی ہوگی، جب تک پی ٹی آئی جلائو گھیرائو پر معافی نہیں مانگتی اس وقت تک چیف جسٹس سمیت کسی کے کہنے پر عمران خان کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ سپریم کورٹ کے تین کے مقابلہ میں چار ججز کے فیصلے پرعمل درآمد ہونا چاہئے، آئین کامطلب کسی جج کی مرضیپی ٹی آئی نے ریاست کے خلاف ہتھیاراٹھائے ،ریاست کواس کاجواب دینا ہوگا،جلائو گھیرائو پر معافی مانگنے تک عمران خان کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب