پی ٹی آئی کی اسلام آبادپرممکنہ چڑھائی ، لانگ مارچ کو کسی صورت اسلام آباد داخل نہیں ہونے دیا جائے گا ،وزیر داخلہ کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلے

267

اسلام آباد۔4اکتوبر (اے پی پی):وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کی اسلام آبادپرممکنہ چڑھائی کو روکنے کے لئے حکمت عملی مرتب کرلی ، لانگ مارچ کو کسی صورت اسلام آباد داخل نہیں ہونے دیا جائے گا ، ریڈ زون میں واقع سرکاری عمارتوں اور ڈپلومیٹک انکلیو کی سکیورٹی پاک فوج کے حوالے ہوگی،اسلا م آباد پولیس سمیت سندھ پولیس، رینجر،اور ایف سی کی خدمات لی جائیں گی ،آتشیں اسلحہ ساتھ رکھنے پر پابندی کے ساتھ ساتھ لانگ مارچ کو لاجسٹک اور مالی معاونت فراہم کرنے والے افراد اور تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

وزارت داخلہ کےذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اہم اجلاس منگل کو منعقد ہوا ۔اجلاس میں سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، کمانڈنٹ ایف سی صلاح الدین محسود،آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر، کمانڈر رینجرز اسلام آباد ، چیف کمشنراسلام آباد عثمان یونس، ڈی آئی جی آپریشنز سہیل ظفر چٹھہ ،ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن کی شرکت۔اجلاس میں سکیورٹی ایجنسیز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نے شرکاء کو ہدایات جاری کیں۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ اور دھرنے کو روکنے سے متعلق حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کی ہدایت پراجلاس کی کاروائی کو ان کیمرا رکھا گیا۔سکیورٹی ایجنسیز نے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کو پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ شرکاء کی تعداد 15سے 20 ہزار کے درمیان ہونے کا امکان ہے ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مارچ کے دوران امن وامان یقینی بنانے کیلئےاسلام آباد پولیس سمیت سندھ پولیس، رینجر،اور ایف سی کی خدمات لی جائیں گی ،امن وامان کیلئے اسلام آباد پولیس سمیت، سندھ پولیس، ایف سی اور رینجرز کی تیس ہزار نفری کا بندوبست کیا جائے گا ۔ممکنہ لانگ مارچ کے دوران ریڈ زون میں واقع سرکاری عمارتوں اور ڈپلومیٹک انکلیو کی سکیورٹی پاک فوج کے حوالے کی جائے گی ، پاک فوج دارلحکومت اسلام آباد میں آئین پاکستان کے آرٹیکل 245 کے تحت تعینات ہوگی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاق پر پی ٹی آئی جلوس کے ساتھ چڑھائی کرنے اور معاونت فراہم کرنے والے وفاقی ملازمین کی مکمل شناخت اور ایسٹاکوڈ کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔وزیر داخلہ نے شرکا کو واضح ہدایات دیں کہ لانگ مارچ کے دوران اسلام آباد کے شہریوں کی نقل وحمل کی آزادی اورہسپتالوں اور سکولوں کو فعال رکھا جائے گا ۔