پیسے اور دھونس دھاندلی کے ذریعے الیکشن پر اثر انداز ہونے کی روایت اور روش توڑنا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ کی ریفرنس پر جو بھی رائے ہو گی وہ قبول کریں گے، سینیٹر شبلی فراز کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت

57
پیسے اور دھونس دھاندلی کے ذریعے الیکشن پر اثر انداز ہونے کی روایت اور روش توڑنا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ کی ریفرنس پر جو بھی رائے ہو گی وہ قبول کریں گے، سینیٹر شبلی فراز کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت
پیسے اور دھونس دھاندلی کے ذریعے الیکشن پر اثر انداز ہونے کی روایت اور روش توڑنا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ کی ریفرنس پر جو بھی رائے ہو گی وہ قبول کریں گے، سینیٹر شبلی فراز کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت

اسلام آباد۔25فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پیسے اور دھونس دھاندلی کے ذریعے الیکشن پر اثر انداز ہونے کی روایت اور روش توڑنا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی صاف شفاف انتخابی اصلاحات کی حامل جماعت ہے، سینیٹ انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے تحریک انصاف عدالت گئی، سپریم کورٹ کی ریفرنس پر جو بھی رائے ہو گی وہ قبول کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات ہوں۔

وہ جمعرات کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کچھ لوگ ماضی کا پرانا پاکستان چاہتے ہیں جہاں پیسہ، دھونس، دھاندلی اور سرکاری وسائل کا استعمال کر کے الیکشن پر اثر انداز ہو سکیں، ہم حکومت میں ہونے کے باوجود اس روایت اور روش کو توڑنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف صاف، شفاف انتخابی اصلاحات کی حامل جماعت ہے، ہماری خواہش ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کو ممکن بنانا ہے جس پر کوئی اعتراض نہ کر سکے اور پارلیمنٹ کی حرمت اور وقار بھی قائم رہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں اہلیت کی بجائے پیسے کے استعمال کی روایت کو توڑنے کے لئے وزیراعظم عمران خان نے طویل جدوجہد کی، سینیٹ انتخابات میں شفافیت کے لئے ہم نے عدالت کا رخ کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جو بھی فیصلہ ہوگا، آئین اور قانون کے دائرہ میں ہوگا، ہم فیصلہ قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے اولین ترجیح اداروں کے امور کو بہتر بنانا ہے کیونکہ ملک افراد نہیں ادارے چلاتے ہیں، ماضی میں ان اداروں کو مفلوج کیا گیا، ہم ان اداروں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر رہے ہیں، اداروں کی بہتری سے سروس ڈلیوری کا معیار بہتر ہوگا اور اس کا اثر عوام پر بھی پڑے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا بنیادی فوکس غریب آدمی ہے، ماضی میں غریب افراد کا کوئی پرسان حال نہیں تھا، حکومت نے غریب افراد کے لئے ہاؤسنگ سکیم متعارف کرائی، غریب آدمی اس سے پہلے اپنے گھر کے خواب کا بھی نہیں سوچ سکتا تھا۔