چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی خواتین کا دو روزہ تربیتی اجلاس؛ تمباکو اور اس کے مضر اثرات پر تبادلہ خیال

98
ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان

اسلام آباد۔27ستمبر (اے پی پی):چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، اقلیتوں، تمام قومی دھارے اور مذہبی سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی 60 خواتین کے ایک گروپ نے دو روزہ تربیتی اجلاس میں شرکت کی جس میں تمباکو اور اس کے مضر اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نیکوٹین کی نئی مصنوعات پر فکرمند مائیں کہلانے والی ان نمائندہ خواتین نے ایم این اے نعیمہ کشور خان، غزالہ خان، ماہ جبین عباسی، ہما چغتائی اور سحر کامران سے ملاقات کی۔

حکومت پاکستان کے ٹوبیکو کنٹرول سیل کے حکام کی جانب سے متعلقہ مائوں کو ایک جامع بریفنگ دی گئی۔ اس بریفینگ میں تمام متفکر مائوں نے اپنے دیرینہ مطالبات پیش کیے جس میں اہم ترین نیکوٹین پراڈکٹس پر پابندی اور تمباکو پر ٹیکس میں فوری اضافے کا مطالبہ شامل ہے۔

متعلقہ مائوں جن کے بچے اور خاندان کے افراد سگریٹ نوشی کے خطرے سے دوچار ہیں، نے کہا کہ تمباکو کی تمام مصنوعات پر ٹیکس بڑھایا جائے تاکہ اس طرح کی مصنوعات نوجوانوں کی قوت خرید میں نہیں آسکتی ہیں اور تمباکو کے استعمال میں بتدریج کمی واقع ہوتی ہے۔

اس تربییتی اجلاس کا نعقاد عورت فانڈیشن کی جانب سے کیا گیا تھا۔ متعلقہ مائوں نے اجتماعی طور پر کہا کہ "ہم پارلیمنٹیرینز، مقامی حکومتوں، تعلیمی حکام، سول سوسائٹیز، دکانداروں کے ساتھ بچوں اور معاشرے کے کمزور طبقوں کو تمباکو اور نکوٹین کی نئی مصنوعات کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے کام کرتے رہنے کا عزم کرتے ہیں۔