پشاور۔ 05 ستمبر (اے پی پی):چترال کے بعد ضلع خیبر کے وادی تیراہ میں بھی چکن پاکس کے 11 مُشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ چترال میں اساتذہ سمیت کُل 34 بچے چکن پاکس سے مُتاثر ہوئے، بیماری کو متعلقہ جگہ پر بیماری کی منتقلی کو روک دیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی مدد سے متعلقہ سکول 7 دن کیلئے بند کیے گیے ہیں۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی نے میڈیا کو بتایا کہ علاقے میں بیماری کے پھیلاو کے پیش نظر آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا، عوام کو اس بیماری کے پھیلاو پر مقامی ذرائع سے آگاہی دی جارہی ہے، چکن پاکس سے عوام کو متنبہ کیا جارہا ہے، صورتحال اب کنٹرول میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ دو دن قبل ضلع اپر چترال کی تحصیل مستوج کے لاسپور گاوں کے گورنمنٹ مڈل سکول پرچین سے چکن پاکس کیسز رپورٹ ہوئے۔
جس پر محکمہ صحت نے فوری ردعمل دیتے ہوئے سرویلنس ٹیم کو متعلقہ سکول بھیجا اور وہاں پر میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا۔ طلبا کے نمونے لیکر فوری مطالعہ کیا گیا ۔ ڈاکٹر ارشاد روغانی کے مطابق چترال میں اساتذہ سمیت کُل 34 بچے چکن پاکس سے مُتاثر ہوئے، ضلعی انتظامیہ کی مدد سے متعلقہ سکول 7 دن کیلئے بند کیا گیا ہے، علاقے میں بیماری کے پھیلاو کے پیش نظر آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا، عوام کو اس بیماری کے پھیلاو پر مقامی زرائع سے آگاہی دی جارہی ہے، چکن پاکس سے عوام کو متنبہ کیا جارہا ہے۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کا مزید کہنا تھا کہ ضلع خیبر کے وادی تیراہ میں بھی چکن پاکس سے متاثرہ گیارہ مُشتبیہ افراد کی اطلاع ملی ہے جس کے بعد علاقے کے مکینوں میں بیماری بارے آگاہی پھیلانے کیلئے محکمہ صحت نے مقامی زرائع کا استعمال کرتے ہوئے گردونواح کے بستیوں کو خبردار کردیا ہے۔ تمام مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=387050