چشم فلک نے 9 مئی جیسا دالخراش واقعہ پہلے کبھی نہیں دیکھا ، شرپسندوں کے ساتھ کوئی رعایت برتی گئی تو خدانخواستہ یہ ملک نہیں بچے گا، شہباز شریف کا قومی اسمبلی میں سانحہ 9 مئی کے حوالہ سے بحث میں اظہار خیال

284

اسلام آباد۔22مئی (اے پی پی): وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ چشم فلک نے 9 مئی جیسا دالخراش واقعہ پہلے کبھی نہیں دیکھا، ہمارے دل میں کوئی انتقام نہیں ہے لیکن شہیدوں کی بے حرمتی کرنے اور ان کی یادگاروں کو پائوں تلے روندنے والوں کو قانون کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا، اگرشرپسندوں کے ساتھ کوئی رعایت برتی گئی تو خدانخواستہ یہ ملک نہیں بچے گا، سویلین تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ اور دیگر متعلقہ قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ پیر کو قومی اسمبلی میں سانحہ 9 مئی کے حوالہ سے بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیراعظم نے سانحہ 9 مئی کی مذمت کے حوالہ سے ایوان کی قرارداد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ 9 مئی کو سویلین تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میانوالی ایئربیس پر جو جہاز کھڑے تھے وہ غریب عوام کے خون پیسے کی کمائی سے دفاع وطن کیلئے خریدے گئے تھے، وہاں پر ان جتھوں نے آگ لگائی، یہ صریحاً ملک دشمنی نہیں تو اورکیا ہے؟، ایسے مقدمات آرمی ایکٹ کے تحت چلائے جائیں گے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ سول اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف موجودہ قوانین کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے اور کوئی نئی قانون سازی نہیں ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عمران نیازی نے گزشتہ روز ایک مرتبہ پھر ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے سفید جھوٹ بولا ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے موجودہ آرمی چیف اور اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی کو ان کے منصب سے ہٹانے کے حوالہ سے عمران خان کے ٹویٹ کو جھوٹ اور دھوکہ قرار دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ بات ان کے ذاتی علم میں ہے کہ جب اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی عمران خان کے پاس پہنچے اور انہیں حقائق کی بنیاد پر ان کی اہلیہ کے کرپشن کے ثبوت فراہم کئے توعمران خان کوغصہ آیا اور باقی تاریخ کا حصہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 60 ارب کی کرپشن کو آپ کہاں لے جائیں گے؟ سعودی ولی عہد کے نادر تحفہ کو بازار میں بیچا گیا اور جعلی رسید دے دی گئی، اس سے زیادہ اس قوم اور برادر ملک سعودی عرب کے ساتھ سنگین مذاق کیا ہو سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب 60 ارب روپے کی کرپشن پر عمران خان کو نیب نے نوٹس جاری کیا تو انہیں بھی اس کا علم نہیں تھا، اس کے نتیجہ میں 9 مئی کو جو تباہی ہوئی، چشم فلک نے ایسا دالخراش واقعہ پہلے کبھی نہیں دیکھا، اپنے اقتدار میں عمران خان نے پوری اپوزیشن کو جعلی مقدمات سے دیوار سے لگایا، جب اپوزیشن کے ارکان کوٹ لکھپت جیل میں جاتے تھے تو ذاتی انا کی تسکین کیلئے عمران خان لاہور پہنچتے تھے اور ہدایات جاری کرتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ 60 ارب روپے قوم کا پیسہ تھا، یہ پیسے سپریم کورٹ کے اکائونٹ میں نہیں قومی خزانہ میں آنے چاہئے تھے، عمران خان نے کابینہ سےزبردستی اس کی منظوری لی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان نے امریکی سازش کا الزام لگا کر پاک۔امریکہ تعلقات کے پرخچے اڑائے، دن رات جھوٹ بول کر لوگوں کے ذہن میں یہ بات داخل کرائی گئی کہ امریکہ نے سازش کرکے ان کی حکومت ختم کی، اب عمران خان امریکہ سے مدد مانگ رہے ہیں، عمران خان نے پاکستان کے خارجہ تعلقات کوبرباد کر دیا ، وہ چین جو ہمالیہ کی طرح ہمارے ساتھ کھڑا ہے، وہ چین جس نے جی۔20 کے سرینگر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت سے صاف انکار کیا ہے اسی چین کے خلاف عمران خان نے الزام تراشی کی اور کہا کہ سی پیک میں کرپشن ہو رہی ہے، کوئی درد دل رکھنے والا پاکستانی اس طرح کی بات نہیں سوچ سکتا، میں چینی قیادت کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے ایک بار پھر پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب اور ترکی سے بھی اچھی خبریں آ رہی ہیں، کل میری وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے بھی بات ہوئی ہے اور ان سے پاکستان کے خلاف ہونے والے پروپیگنڈے پر بات چیت ہوئی، وزیر خارجہ نے مجھے بتایا کہ صورتحال پر ان کی نظر ہے اور پوری دنیا کو ہم حقائق سے آگاہ کر رہے ہیں، دو، دو اور تین، تین افراد پر مشتمل وفود بھی باہر بھجوائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ قوم 9 مئی کو کبھی نہیں بھولے گی، ہمارے دل میں کوئی انتقام نہیں ہے مگر جنہوں نے شہیدوں اور غازیوں کی بے حرمتی کی، شہداء کی یادگاروں کو پائوں تلے روندا اور قائداعظم ہائوس کو راکھ بنایا ان کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا، اگر ان کے ساتھ کوئی رعایت کی گئی تو خدانخواستہ یہ ملک نہیں بچے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ صبر و تحمل سے دالخراش واقعات کا سامنا کیا اور جمہوری طریقہ کار اپنایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لانا قوم کی امانت ہے اور وہ قوم کی امانت کو قوم کو لوٹائیں گے۔