چھوٹے و مقامی بزنس کو سپورٹ کرنے سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، تاجر رہنما مہر کاشف یونس

339

اسلام آباد۔29مئی (اے پی پی):لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سابق سینئر نائب صدر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ چھوٹے و مقامی بزنس کو سپورٹ کرنے کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں ،دنیا کوویڈ۔19 کی وباسے قبل بھی اس کے ثمرات دیکھ چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں نور احمد کی قیادت میں سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والی تعلیم یافتہ ترقی پسند خواتین کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ خریداری کرتے وقت یہ مد نظر رکھنا ضروری ہے کہ ہم مقامی چھوٹے کاروبار اور اپنی کمیونٹیز کو سپورٹ کریں، مقامی صارف مارکیٹ میں خرچ کرنا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ کا سیلز ٹیکس مقامی معیشت میں دوبارہ انویسٹ ہو گا جس کے نتیجے میں کمیونٹی میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین انٹرپرینیور اور چھوٹے کاروبار بڑی چینز کی نسبت زیادہ تر مقامی افراد کو روزگار اور زیادہ اجرت دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقامی کاروبار کو سپورٹ کرکے ہم پسماندہ آبادیوں کے لیے دولت اور ایکویٹی کے فرق کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ مقامی طور پر تیار اور اسمبل شدہ مصنوعات کو قومی اور عالمی معیار کے مطابق بہتر بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقامی اور غیر ملکی خریداروں کو راغب کرنے کے ساتھ ساتھ غیر ملکی مصنوعات کے بجائے پاکستان میں تیار کردہ مصنوعات کی خریداری کی مکمل حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے، محب وطن افراد ملکی مصنوعات کو خریدنا پسند کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے وزیر اعظم نے پرتعیش اشیاءکی درآمد پر پابندی لگا دی ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات صرف مقامی مصنوعات ہی خریدیں اس سے یقینی طور پر مقامی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ مہر کاشف یونس نے کہا کہ چھوٹے بزنس اور مقامی مصنوعات کی خریداری ماحولیاتی اثرات کو کم کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب انوائرمنٹ پروٹیکشن اتھارٹی کی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق سمارٹ ترقی کی جگہوں پر واقع کاروبار ماحولیاتی وسائل کے تحفظ میں مدد کر سکتے ہیں،مقامی کاروبار کمیونٹی کے لیے دستیاب مصنوعات اور خدمات کے تنوع میں اضافہ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ خواتین کل آبادی کا 49 فیصد ہیں، وہ اپنی توانائیاں قومی ترقی کے لیے صرف کریں اور زندگی کے ہر شعبے میں اپنا حصہ ڈالیں کیونکہ وہ ملک کا مستقبل ہیں۔

انہوں نے اپنے ماڈل سٹیل گروپ آف کمپنیز میں تعلیم یافتہ مرد و خواتین نوجوانوں کو انٹرن شپ کی پیشکش کی۔ مہر کاشف کہا کہ مقامی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے تمام اہم شہروں میں ”میڈ ان پاکستان“ مصنوعات کی نمائشوں کی ضرورت ہے جو کہ درآمدی مصنوعات سے سستی بھی ہیں، اس طرح کی نمائش کے انعقاد کیلئے سہولیات کی فراہمی اور ان کی سرپرستی کی طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔