چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کا ”پیغام پاکستان“ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب

125
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز

اسلام آباد ۔ 21 مارچ (اے پی پی) چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ پیغام پاکستان بیانیہ کو پالیسی میں تبدیل کرنے کےلئے پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرے، نوجوان ابہام کا شکار ہیں انہیں درست سمت پر گامزن کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو آرگنائزیش فار ریسرچ اینڈ ایجوکیشن کے زیر اہتمام ”پیغام پاکستان“ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبلہ ایاز نے کہا کہ وقت کے ساتھ ہمیں اپنی سوچ اور رویے بدلنے ہوں گے اور پیغام پاکستان بیانیہ کو فروغ دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہمیں پہلے سے طے کی گئی پالیسوں اور اقدامات پر نظرثانی کرنا ہو گی اور ماضی میں کی گئی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان ایک مشترکہ بیانیہ ہے جس میں خاص طور علماءاور زندگی کے مختلف طبقات کی رائے کو شامل کیا گیا ہے اور میں سمجھتا ہوں یہ ہمارے مستقبل کےلئے انتہائی مفید ثابت ہو گا۔ قبلہ ایاز نے کہا کہ پیغام پاکستان بیانیہ کی تشہیر کےلئے میڈیا ہمارا بھرپور ساتھ دے کیونکہ اس کی معاونت کے بغیر اغراض و مقاصد حاصل نہیں کئے جا سکتے۔ انہوں کہا کہ ہمارے ملک کی 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو موجودہ صورتحال کی وجہ سے ابہام کا شکار ہے، انہیں درست سمت پر گامزن اور مناسب رہنمائی فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ تحقیقات اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر ضیاءالحق نے کہا کہ وقت کے ساتھ معاشرتی رویے تبدیل ہوتے رہتے ہیں اور ہمیں پیغام پاکستان بیانیہ کو کھلے دل سے قبول کرنا ہو گا کیونکہ ہم ماضی کی بہت ساری غلطیوں سے سبق سیکھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بہاولپور میں جو ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جس میں طالب علم نے اپنے استاد کو چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا اور اس پر ناموس رسالت کا مبینہ طورپر الزام لگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس نے ایسا اقدام کیا ہے تو صرف ریاست کو کارروائی کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مثبت لٹریچر کو فروغ دینے اور اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی قابل تعجب ہے کہ ہمارے تعلیمی اداروں پر بھی معاشرے کا اثر ہے حالانکہ ہونا تو ایسے چاہئے تھا کہ تعلیمی اداروں کے اثرات معاشرے پر مرتب ہوتے۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرگنائزیش فار ریسرچ اینڈ ایجوکیشن کے چیئرمین خورشید ندیم نے کہا کہ پیغام پاکستان بیانیہ کو عام کرنے کےلئے اور معاشرے میں رواداری اور ہم آہنگی کی فضاءپیدا کرنے کےلئے سوشل میڈیا پر مثبت کام کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ معاشرے کے تمام طبقات میں مناسب ربط پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔