37.1 C
Islamabad
اتوار, اپریل 27, 2025
ہومقومی خبریںچیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس...

چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس ، واٹر ریسورس ڈویژن کی گرانٹ میں 9 کروڑ 48 لاکھ کی مبینہ بے ضابطگی کا انکشاف

- Advertisement -

اسلام آباد۔15اپریل (اے پی پی):پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس منگل کو پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا ۔ آبی وسائل کی وزارت کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ کے دوران آڈٹ حکام نے بتایا کہ واٹر ریسورس ڈویژن کی گرانٹ میں 9 کروڑ 48 لاکھ کی مبینہ بے ضابطگی سامنے آئی ہے ۔ واٹر ریسورس ڈویژن کو ٹوٹل گرانٹ 2 ارب 21 کروڑ روپے فراہم کی گئی تھی۔ وزارت کے حکام نے بتایا کہ پہلے سنگل اکائونٹ اسائمنٹ کے ذریعے رقوم کے استعمال کا کلچر تھا۔

آڈٹ حکام نے کہا کہ الگ اسائمنٹ اکائونٹ ہونا چاہیے۔ چیئرمین واپڈا نے کہا کہ اگلے مالی سال میں ہم الگ اسائمنٹ اکائونٹس اوپن کر دیں گے۔ الگ اکائونٹس کا مسئلہ اگلے تین چار ماہ کے دوران حل کر لیں گے۔یہ ایک پرانا ایشو ہے، یقین دلاتے ہیں کہ اسے حل کر لیں گے۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی نے واٹر ریسورس کی گرانٹ سے متعلق آڈٹ پیرا نمٹا دیا۔

- Advertisement -

پی اے سی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ واپڈا کیلئے خریدی گئی 27 ہزار 179 ایکڑ زمین واپڈا کے نام منتقل نہیں ہوئی۔ 4 ارب 85 کروڑ روپے کی زمین واپڈا کے نام ابھی منتقل ہونا ہے ۔ واپڈا کیلئے یہ زمین 1981 سے 2021 کے درمیان خریدی گئی۔40 برسوں سے اس زمین کو واپڈا کے نام پر منتقل نہیں کیا گیا۔حاصل کردہ زمین کی غیر منتقلی کے باعث حکومت کو مالی نقصان ہوا ہے۔ سیکرٹری آبی وسائل نے کہا کہ اس میں ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے یہ صوبائی معاملہ ہے۔

صوبائی چیف سیکرٹریز کو ہم ہر ماہ اس حوالے سے درخواست بھیجتے ہیں ۔ کمیٹی کے رکن ثناء اللہ مستی خیل نے کہا کہ کمیٹی کو وزرائے اعلیٰ اور چیف سیکرٹریز کو ڈائریکشن بھیجنی چاہیے۔ پی اے سی کو بتایا گیا کہ واپڈا کے 4 ارب روپے کے ایک منصوبے کی لاگت 36 ارب تک پہنچ گئی ہے ۔ منصوبے کی لاگت میں 29 ارب 41 کروڑ روپے کا بے جا اضافہ کیا گیا۔ پیپرا قواعد اور پی سی ون کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔سات ٹنلز اور تین پل شامل کر کے لاگت 202 فیصد بڑھا دی گئی۔منصوبے میں 29 ارب روپے سے زائد کا اضافہ بغیر منظوری کے کیا گیا۔

ریاض فتیانہ نے کہا کہ اس کا پی سی ون دوبارہ ہونا چاہئے تھا۔یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، اس کو ٹیسٹ کیس بنائیں۔ چیئرمین واپڈا نے کہا کہ میں ایک پروفیشل انجینئر ہوں۔مجھے ایک اوپن مسابقتی عمل کے ذریعے اس عہدہ پر لگایا گیا۔ ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ ہمیں ان کی قابلیت پر شک نہیں ہے ہمیں کوئی آگے کا راستہ بھی دکھایا جائے۔ 4 ارب کا منصوبہ 36 ارب پر کیسے پہنچ گیا؟۔پبلک اکائونٹس کمیٹی نے منصوبے میں 29 ارب اضافے کا معاملہ نیب کو بھجوا دیا اور ہدایت کی کہ نیب انکوائری کرے کہ چار ارب کے منصوبے میں 29 ارب کا اضافہ کیسے ہوا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ قراقرم ہائی وے کے ڈیزائن میں تبدیلی کے دوران پیپرا رولز کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں ۔

آبی وسائل حکام نے کہا کہ سی پیک آنے کے بعد ڈیزائن میں تبدیلی ضروری تھی۔یہ روڈ سی پیک سٹینڈرڈ کو مکمل کرتا ہے۔ سیکرٹری آبی وسائل نے کہا کہ انکوائری کی ہدایت کی گئی ہے ہم نے پیرا طے کرنے کی بات نہیں کی ۔چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ زمین نہیں تھی تو پراجیکٹ کیسے شروع کیا ۔ سیکرٹری آبی وسائل نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو بار بار کہا کہ زمین کا مسئلہ ختم کردیں ۔ پی اے سی نے معاملہ نیب کے سپرد کردیا۔بتایا گیا کہ وزارت آبی وسائل اور واپڈا میں 58 گاڑیوں کا غلط استعمال کیا گیا اور یہ غیر مجاز افسران کو الاٹ کی گئیں۔ 2021 سے 2023 کے درمیان مختلف ماڈلز کی گاڑیاں خریدی گئیں۔ یہ گاڑیاں منصوبوں کیلئے خریدی گئیں اور اسی مقصد کیلئے استعمال ہونی چاہئیے تھیں۔

اس سے قومی خزانے کو 15 کروڑ 32 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ سیکرٹری آبی وسائل نے کہا کہ ڈی اے سی نے فیصلہ کیا کہ اس میں ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ہم 60 دنوں میں انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین کریں گے۔ پی اے سی نے ہدایت کی کہ یہ آسان معاملہ ہے ایک ماہ میں انکوائری مکمل کریں۔ چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے بتایا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی نے دو ماہ میں 118 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کر لی ہے۔ یہ اعداد ہمارے نہیں بلکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582213

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں