اسلام آباد۔2جون (اے پی پی):نیب نے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب کی شاندار کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔ نیب کا قیام بدعنوانی کے خاتمے اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرنے کے لیے لایا گیاتھا۔جسٹس جاوید اقبال نے بطور چیئرمین نیب اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد نہ صرف ایک جامع اور موثر انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی متعارف کرائی بلکہ نیب میں مختلف اصلاحات بھی متعارف کراوائیں جن کے شاندار نتائج برآمد ہونے لگے ہیں۔
آج ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، ورلڈ اکنامک فورم، گلوبل پیس کینیڈا، پلڈاٹ اور مشال پاکستان جیسی نامور قومی اور بین الاقوامی ادارے نے نہ صرف بدعنوانی کے خاتمے کے لیے نیب کی کوششوں کو سراہتے ہیں بلکہ گیلانی اور گیلپ سروے میں 59 فیصد لوگوں نے نیب پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے۔ جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب نے گزشتہ 4 سال اور 8ماہ کے دوران معزز احتساب عدالتوں نے گزشتہ 4سال میں 1405ملزمان کو سزا سنائی۔نیب کااحتساب عدالتوں میں مجموعی سزا کا تناسب تقریبا 66 فیصد ہے۔
نیب نے گزشتہ 4 سال اور 8ماہ کے دوران بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 584 ارب بر آمد کیے ہیں جو کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں انتہائی قابل ذکر کامیابی ہے۔ نیب کو اپنے آغاز سے اب تک510729 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 498256 شکایات کو نمٹا دیا گیا ہے۔ نیب نے 16307 شکایت کی تحقیقات کی منظوری دی ہے، جن میں سے15475 شکایت کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں۔ نیب نے 10384 انکوائریوں کی منظوری دی جن میں سے 9299 انکوائریاں مکمل ہوچکی ہیں۔
قومی احتساب بیورو نے 4710 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی ہے جن میں سے 4377 انوسٹی گیشنز مکمل ہو چکی ہیں۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 864 ارب روپے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر بر آمد کئے۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 3776 ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں دائر کیے جن میں سے2508 ریفرنسز کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا گیا۔اس وقت 1237 ریفرنس جن کی مالیت 1335 ارب روپے ہے جو کہ مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
نیب کو سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین منتخب کیا گیا۔نیب نے چین کے ساتھ پاکستان میں ہونے والے سی پیک کے منصوبوں کی نگرانی کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ نیب نے کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم کا ایک نیا تصور متعارف کرایا ہے تاکہ سینئر سپروائزری افسران کے تجربے اور اجتماعی دانشمندی سے فائدہ اٹھایا جا سکے اور ٹھوس شواہد اور بیانات کی بنیاد پر انکوائریوں اور تفتیش کے معیار کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ شہادتوں اور دستاویزی ثبوتوں کے علاوہ جدید ترین فرانزک سائنس لیب قائم کرنے کے علاوہ ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ تجزیہ کی سہولیات موجود ہیں۔
نیب نے مانیٹرنگ اینڈ ایولیویشن سسٹم کے ساتھ ساتھ ایک جامع کوانٹیفائیڈ گریڈنگ سسٹم بھی وضع کیا ہے تاکہ نیب کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لئے کرپشن سے پاک پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیرکر سکیں۔