چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا پاکستان کے سٹریٹجک اور ترقیاتی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے بین الادارہ جاتی ہم آہنگی، باہمی احترام اور متحد قومی مقصد کی اہمیت پر زور

4

راولپنڈی ۔27جون (اے پی پی):چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے پاکستان کے سٹریٹجک اور ترقیاتی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے بین الادارہ جاتی ہم آہنگی، باہمی احترام اور متحد قومی مقصد کی اہمیت پر زور دیاہے،انہوں نے نوجوان افسران پر زور دیا کہ وہ قوم کیلئے اپنی ذمہ داریوں کی تکمیل میں دیانتداری، پیشہ ورانہ مہارت اور حب الوطنی کے عزم کے اعلیٰ ترین معیارات کو اپنائیں ۔جمعہ کو آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے آرمی آڈیٹوریم میں منعقدہ سیشن کے دوران سول سروسز اکیڈمی کے 52 ویں کامن ٹریننگ پروگرام (سی ٹی پی) کے پروبیشنری افسران کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے۔

سول سروسز اکیڈمی کے پروبیشنری افسران امن کے وقت کے مقامات اور کشمیر، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے آپریشنل علاقوں میں پاک فوج کے فارمیشنز کے ساتھ منسلک رہے۔ ان افسران نے مختلف بات چیت اور دوروں کے دوران تینوں خدمات کا بھرپور تجربہ حاصل کیا۔آرمی چیف کے ساتھ یہ بات چیت ایک وسیع تر قومی اقدام کا حصہ ہے ،جس کا مقصد ادارہ جاتی ہم آہنگی کو مضبوط بنانا اور پاکستان کی سول اور فوجی قیادت کے درمیان باہمی مفاہمت کو گہرا کرنا ہے۔

اپنے خطاب میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے قومی سلامتی کے تقاضوں، موجودہ اندرونی اور بیرونی چیلنجز، اور علاقائی امن اور قومی استحکام کے تحفظ میں پاکستان کی مسلح افواج کے اہم کردار سمیت کئی اہم امور پر بات کی۔ انہوں نے پاکستان کے سٹریٹجک اور ترقیاتی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے بین الادارہ جاتی ہم آہنگی، باہمی احترام اور متحد قومی مقصد کی اہمیت پر زور دیا۔چیف آف آرمی سٹاف نے ریاستی حکمرانی کے ڈھانچے میں ایک قابل، شفاف اور خدمت پرمبنی سول بیوروکریسی کے ناگزیر کردار کو مزید اجاگر کیا۔

انہوں نے نوجوان افسران پر زور دیا کہ وہ قوم کیلئے اپنی ذمہ داریوں کی تکمیل میں دیانتداری، پیشہ ورانہ مہارت اور حب الوطنی کے عزم کے اعلیٰ ترین معیارات کو اپنائیں ۔سی ٹی پی کے شرکا نے سینئر عسکری قیادت کے ساتھ روابط اور پاک فوج کی قیادت کے اسٹریٹجک وژن، آپریشنل تیاری اور قومی عزم اور ترقی میں اس کے کثیر جہتی تعاون کے بارے میں رہنمائی حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنے پر تعریف کی۔

یہ دورہ ایک انٹرایکٹو سوال و جواب کے سیشن کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جو تعمیری مکالمے، مشترکہ ذمہ داری اور پاکستان کی پائیدار ترقی کے لیے اجتماعی لگن کی عکاسی کرتا ہے۔