اسلام آباد۔6مارچ (اے پی پی):چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملتان اور جھنگ کی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز کے وفود نے جمعرات کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں ملاقات کی۔
سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے وفد کا خیر مقدم کیا اور ان کے تحفظات کو غور سے سنا۔ملاقات کے دوران ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے پنجاب میں ہائی کورٹ اور بارز کے درمیان رابطوں کے فقدان کے حوالے سے مسائل کو اجاگر کیا۔ انہوں نے باہم رابطوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس کے جواب میں چیف جسٹس نے واضح کیا کہ ہائی کورٹس آزادانہ طور پر کام کرتی ہیں، ان کے معاملات میں مداخلت کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ تاہم انہوں نے تشویش کا اعتراف کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ اس معاملے پر لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے بات کی جا سکتی ہے۔چیف جسٹس نے لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان (ایل جے سی پی) میں بار کونسلز کی نمائندگی پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے وفد کو ایل جے سی پی کے آئندہ اجلاس کے بارے میں آگاہ کیا اور قانونی برادری سے رائے طلب کی تاکہ ان کے خدشات اور سفارشات پر غور کیا جائے۔وکلا برادری کے اندر صلاحیت سازی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے چیف جسٹس نے وفد کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی (FJA) کے کنٹینیونگ لیگل ایجوکیشن (CLE) اقدام کے تحت پیش کیے جانے والے قانونی تعلیم کے تربیتی پروگراموں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ پروگرام ایف جے اے کی ویب سائٹ پر آسانی سے قابل رسائی ہیں، جو بار ایسوسی ایشنز کو قانونی مہارت اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ان سے فائدہ اٹھانے کے قابل بناتے ہیں۔
مالیاتی خدشات کو دور کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ایکسیس ٹو جسٹس ڈویلپمنٹ فنڈ (AJDF) کے وفد کو آگاہ کیا، جو قانونی ماہرین کو مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس اقدام کے تحت سپورٹ کے لیے درخواست دیں، جس کا مقصد انصاف کو فروغ دے کر قانونی پیشے کو مضبوط بنانا اور قانونی وسائل تک مساوی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔
وفد نے چیف جسٹس کو ڈسٹرکٹ بارز کے دورے کی دعوت بھی دی۔ جس پر چیف جسٹس نے وکلا برادری کے ساتھ باہمی روابط کے فروغ کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی ترجیح دور دراز اور پسماندہ علاقوں کا دورہ کرنا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ مناسب وقت پر بارز کا دورہ کریں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=569730