چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ،جسٹس اشتیاق ابراہیم نے جوڈیشل کمپلیکس پشاور میں پہلے خصوصی وراثتی عدالت کا افتتاح کردیا

85

پشاور۔ 04 فروری (اے پی پی):چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ،جسٹس اشتیاق ابراہیم نے رجسٹرار بیرسٹر اختیار خان، ممبر انسپکشن ٹیم اسد حمید خان، اور ایڈیشنل رجسٹرار (ایڈمنسٹریشن) ممرز خان خلیل کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس پشاور میں پہلے خصوصی وراثتی عدالت کا افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب کی میزبانی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشاور جناب انعام اللہ وزیر نے کی، جس میں پشاور کی ضلعی عدلیہ کے جوڈیشل افسران اور سینئر وکلاء نے شرکت کی اپنے خطاب میں چیف جسٹس نے وراثتی تنازعات، خاص طور پر پدرشاہی معاشروں میں خواتین کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین، جو اکثر ایک سماجی طور پر کمزور طبقہ ہوتی ہیں، اپنے جائز وراثتی حقوق کے حصول میں مختلف رکاوٹوں کا سامنا کرتی ہیں۔

یہ مسئلہ اس وقت اور بھی سنگین ہو جاتا ہے جب یہ خواتین، جو اپنے خاندان کے مردوں پر انحصار کرتی ہیں، اپنے ہی بھائیوں اور رشتہ داروں کے دھوکہ دہی پر مبنی اقدامات کا شکار ہو جاتی ہیں۔ اپنے حق سے محروم ہونے کے بعد، انہیں طویل سول مقدمات دائر کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے، جو کئی دہائیوں تک جاری رہ سکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے اس بات پر زور دیا کہ انصاف میں تاخیر، خاص طور پر وراثتی مقدمات میں، درحقیقت انصاف سے محرومی کے مترادف ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ مخصوص وراثتی عدالتوں کے قیام کی شدید ضرورت محسوس کی جا رہی تھی، اور اس مقصد کے لیے رجسٹرار اور ان کی ٹیم کو ایک جامع منصوبہ تیار کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔

ان کوششوں کے نتیجے میں صوبے کی پہلی وراثتی عدالت کا قیام عمل میں آیا۔ چیف جسٹس نے اعلان کیا کہ مستقبل قریب میں تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں ایسی عدالتیں قائم کی جائیں گی، اور حتمی ہدف ہر ضلع میں ایک مخصوص وراثتی عدالت کا قیام ہے۔انہوں نے پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدور، اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشاور پر زور دیا کہ وہ اس عدالت کی خدمات کے بارے میں عوامی آگاہی مہم کا آغاز کریں۔ پشاور ہائی کورٹ نے اس اقدام کے لیے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔