پشاور۔ 30 اپریل (اے پی پی):خیبرپختونخوا حکومت نے امتحانی نظام میں شفافیت، میرٹ اور معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے اصلاحات کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرصدارت ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں انٹرمیڈیٹ امتحانات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور امتحانی نظام میں بہتری کے لئے جامع اقدامات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ڈویژنل کمشنرز اور بورڈ کے چیئرمین ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں میٹرک امتحانات کے دوران سامنے آنے والے تجربات اور اسباق کی روشنی میں انٹرمیڈیٹ امتحانات میں شفافیت کو مزید مؤثر بنانے کےلئے اقدامات پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں امتحانی عمل کی نگرانی کےلئے مانیٹرنگ میکنزم اور ادارہ جاتی کردار، خصوصاً ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی اور پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے فعال کردار کو مزید مؤثر بنانے کے لئے فیصلے کئے گئے۔ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی انٹرمیڈیٹ امتحانات کے دوران مانیٹرنگ جاری رکھے گی۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کو ہدایت کی کہ میٹرک امتحانات کے دوران بدعنوانی میں ملوث تمام افسران و اہلکاران کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز کے تحت محکمانہ کارروائی ایک ہفتے کے اندر مکمل کی جائے۔
اجلاس میں انٹرمیڈیٹ امتحانی مراکز "کلسٹر سسٹم” کے تحت قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ پیپرز کی جانچ پڑتال کے دوران بھی سخت نگرانی کو یقینی بنایا جائے گا اور یو ایف ایم کیسز پر خصوصی توجہ دی جائے گی، نقل کے مواد کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کے لئے دفعہ 144 نافذ کی جائے گی جبکہ ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز سٹیشنری دکانوں کے معائنے کے پابند ہوں گے۔ چیف سیکرٹری نے واضح ہدایت کی کہ کسی بھی امتحانی مرکز میں مسلح محافظ (گنرز) کی اجازت نہیں ہوگی۔
طلبہ کی فلاح و بہبود کے پیش نظر امتحانی مراکز میں بنیادی سہولیات جیسے کرسیوں کی فراہمی، صاف پانی اور بلا تعطل بجلی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے کہا کہ امتحانی نظام میں بہتری صوبائی حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کا اہم حصہ ہے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ 30 مئی تک امتحانی نظام میں اصلاحات سے متعلق قابلِ عمل تجاویز پیش کی جائیں ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=590440