چیف کورٹ گلگت بلتستان کے تین رکنی لارجر بینچ نے متفقہ فیصلے میں وزیر اعلی خالد خورشید کو نا اہل قرار دے دیا

138
چیف کورٹ گلگت بلتستان کے تین رکنی لارجر بینچ نے متفقہ فیصلے میں وزیر اعلی خالد خورشید کو نا اہل قرار دے دیا

گلگت ۔4جولائی (اے پی پی):چیف کورٹ گلگت بلتستان کے تین رکنی لارجر بینچ نے متفقہ فیصلے میں وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کو نا اہل قرار دے دیا۔ لارجر بینچ کے فیصلے کے مطابق خالد خورشید کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع کردہ قانون کی ڈگری جعلی ثابت ہوئی اور وہ اسے اصلی ثابت کرنے میں ناکام رہے جس کے بعدخالد خورشید گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ نہیں رہے۔ خالد خورشید کو جی بی اے 13 استور ایک سے بطور رکن اسمبلی نا اہل قرار دےدیا گیا۔

خالد خورشید کی نا اہلی کے ساتھ گلگت بلتستان کابینہ از خود تحلیل ہو گئی۔ تمام وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، کوآرڈینیٹر، بھی فارغ ہو گئے۔ اس سے پہلے پیر کے روز جب اس کیس کی سماعت شروع ہوئی تو چیف کورٹ گلگت بلتستان میں 6 فریقین نے دلائل دیئے ۔ لاجر بینچ میں تین ججز نے دلائل سنے ۔ نااہلی کا آرٹیکل 62 اور 63 گلگت بلتستان میں اطلاق ہوتا ہے یا نہیں پر عدالت کو اس کیس کے درخواست دہندہ شہزاد علی آغا کے وکیل امجد ایڈوکیٹ نے دلائل دیئے ۔

وزیراعلی کے وکیل اسد ایڈووکیٹ نے آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق گلگت بلتستان میں نہ ہونے پر دلائل دیئے ۔تقریبا 9 گھنٹے تک دلائل جاری رہے جس کے بعد اس کیس کی سماعت منگل کے روز تک ملتوی کی گئی تھی ۔منگل کے روز وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے وکیل اسد ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل مکمل کئے ۔ بار کونسل کی جانب سے کمال حسین ایڈوکیٹ نے دلائل دیئے ۔

وفاقی حکومت کیطرف سے عدالت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل پیش ہوئے ۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کیطرف سے راشد عمر ایڈوکیٹ نے دلائل دیئے ۔تمام فریقین کی جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد چیف کورٹ گلگت بلتستان کے لاجرز بینچ نے ایک متفقہ فیصلے کے ذریعے خالد خورشید کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دے دیا ۔ اس دوران چیف کورٹ گلگت بلتستان کے احاطے میں سیکورٹی کے سخت ترین اقدامات کیے گئے تھے اور وکلاء اور صحافیوں کو احاطہ میں داخلے کی اجازت دی گئی ۔ دیگر تمام کیسز کو اگلی تاریخ تک ملتوی کردیا گیا تھا۔