اسلام آباد۔21فروری (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چیلنجز کے باوجود حکومت پاکستان بچوں سے متعلقہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ بات انہوں نے یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے پیر کو وزارتِ خارجہ میں وزیر ان سے ملاقات کی۔
وزیر خارجہ نے بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونیسف ذمہ داریاں سنبھالنے پر کیتھرین رسل کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہم دنیا بھر کے بچوں کے لیے یونیسیف کے اہم کام کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔پاکستان بچوں کے حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر ایک اہم آواز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ترقی پذیر ملک ہونے کے ناطے پاکستان کو بچوں سے متعلق حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کئی چیلنجز کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان،بچوں سے متعلقہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مختلف قانونی، پالیسی اور ادارہ جاتی اقدامات کیے ۔بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ایک آزاد قومی کمیشن قائم کیا گیا۔حکومت سکولوں میں بچوں کے داخلے کی شرح میں اضافے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ہم اس ضمن میں یونیسف کے تعاون کے متمنی ہیں۔وزیر خارجہ نے پاکستان میں بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کی سہولت کی فراہمی میں یونیسیف کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ کرونا وبا کے خلاف جنگ میں یونیسف کا تعاون قابلِ ستائش ہے۔
پاکستان نے کرونا وبا کو شکست دینے کیلئے جامع حکمت عملی اپنائی جس میں صحت کے ساتھ ساتھ سماجی اور اقتصادی پہلوؤں کو بھی ملحوظ خاطر رکھا گیا۔جنگوں، تشدد، طویل تنازعات اور غیر ملکی قبضوں سے متاثرہ علاقوں میں، بچے زیادہ غیر محفوظ ہیں، جن کیلئے عالمی سطح پر لائحہ عمل وضع کرنے کی ضرورت ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی صورتحال، بچوں اور خواتین کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تسلسل قابلِ تشویش ہے۔
افغانستان کے استحکام کیلئے، انسانی اور معاشی بحران کا سدباب انتہائی ضروری ہے ۔ہم افغان عوام کو فوری انسانی معاونت کی فراہمی کے ضمن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے قائدانہ کردار کے معترف ہیں ۔تاہم، انسانی ہمدردی کی کوششیں اس وقت تک پائیدار ثابت نہیں ہوں گی جب تک کہ افغان بینکنگ چینلز کو بحال کرنے اور افغان عوام کے بیرون ملک اثاثوں کو غیر منجمد کرنے کے لیے فوری اقدامات نہیں کیے جاتے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں انسانی اور معاشی بحرانوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں دیرپا استحکام کے لیے ہر ممکن کوششیں بروئے کار لا رہا ہے۔پاکستان نے انسانی امداد کی نقل و حرکت، اقوام متحدہ کے آپریشنز، بین الاقوامی مالیاتی اداروں، این جی اوز اور دیگر کی معاونت کیلئے ‘انسانی ہمدردی کی راہداری’ کو فعال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی ذمہ داری کے اشتراک کے اصول کے تحت، پاکستان میں افغان مہاجرین کے لیے یونیسیف کی معاونت کے منتظر ہیں۔