37.1 C
Islamabad
منگل, مئی 13, 2025
ہومقومی خبریںچین پاکستان سائنس و ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر بیجنگ میں سیمینار کا انعقاد،سرکاری...

چین پاکستان سائنس و ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر بیجنگ میں سیمینار کا انعقاد،سرکاری اور نجی شعبے کی 30تنظیموں نے شرکت کی

- Advertisement -

اسلام آباد۔14مئی (اے پی پی):ژونگ گوان کن دی بیلٹ اینڈ روڈ انڈسٹریل پروموشن ایسوسی ایشن اور چین میں پاکستان کے سفارت خانے کے زیراہتمام قائم چین پاکستان سائنس و ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر بیجنگ میں "چین پاکستان سائنس و ٹیکنالوجی انٹرپرائزز تعاون” کے موضوع پر پہلا بین الاقوامی سیمینار منعقد ہوا جس میں سرکاری اور نجی شعبے کی 30 سے زیادہ سائنس و ٹیکنالوجی تنظیموں نے شرکت کی۔مسٹر لو یمنگ نے سائنس وٹیکنالوجی پارک کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ ترقی کے 20 سالوں میں پارک کے تحت 20,000 ہائی ٹیک انٹرپرائزز کو اکٹھا کیا گیا جن کی نمائندگی لیونوف اور بیڈو نے کی ، چھ صنعتی کلسٹر بنائے گئے ہیں جن میں نیکسٹ جنریشن انٹرنیٹ، موبائل انٹرنیٹ ،موبائل مواصلات کی نئی جنریشن ، سیٹلائٹ ایپلی کیشنز، حیاتیات و صحت، توانائی ، ماحولیاتی تحفظ اور ریل ٹرانزٹ شامل ہیں، اس کے علاوہ چار ممکنہ صنعتی کلسٹرز جیسے مربوط سرکٹس، نئے مواد، اعلیٰ درجے کے آلات ، عمومی ہوا بازی، نئی توانائی سے چلنی والی گاڑیاں اور جدید خدمت کی صنعتوں کی ترقی پربھی کام ہورہاہے ۔ ایسوسی ایشن کے صدرژانگ ژیائوڈونگ نے چین پاکستان سائنس و ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر کی تعمیر پرروشنی ڈالی ۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ مرکز کے مقاصد میں دونوں ممالک کے نوجوانوں کی اختراعات اور کاروبار کے درمیان ایک پل بنانا ، سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون کے چینلز کو کھولنا، ٹیکنالوجی کی منتقلی کے تعاون کا پلیٹ فارم بنانا اور پیداوار کے لیے سائنسی و تکنیکی مدد کی فراہمی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے فریم ورک کے تحت سینٹرچین پاکستان سائنس و ٹیکنالوجی کے اداروں کے لیے تعاون کا منصوبہ تیار کرے گا،اس سے مصنوعی ذہانت، بگ ڈیٹا، کلائوڈ کمپیوٹنگ، مالیاتی ٹیکنالوجی، بائیو ٹیکنالوجی، زراعت اور دیگر شعبوں کی ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی ۔ پاکستانی سفارتخانے میں سائنس و ٹیکنالوجی کے قونصلر خان محمد وزیر نے پاکستانی سفیر کی جانب سے شرکا کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔

انہوں نے پاکستان کی سائنسی اور تکنیکی تعاون کی ضروریات پربھی روشنی ڈالی ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، جدید و نئے مواد، گرین انرجی ٹیکنالوجیز، ڈیجیٹل اکانومی، سمارٹ سٹیز، معدنیات و قدرتی وسائل، ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت کی جدید کاری کے شعبوں میں سائنسی اور تکنیکی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ٹیکنالوجی اور اختراع کے ذریعے صنعت کی جدید کاری، حیاتیاتی تنوع و موسمیاتی تبدیلی، آفات میں تخفیف و روک تھام، فوڈ پراسیسنگ ٹیکنالوجیز، جڑی بوٹیوں سے بنی ادویات، سمندری علوم، نقل و حمل و ہائی وے ٹیکنالوجیز، خلائی و سمندری علوم، ایروناٹکس اور ایرو سپیس، طبی ٹیکنالوجیز اور منشیات کے تدارک جیسے شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کافروغ وقت کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے شرکا کو بتایا کہ بی آر آئی اورسی پیک کے تحت پاکستان اور چین جدت اور کاروبار کو فروغ دینے، وفود کے تبادلوں کی حوصلہ افزائی ، مشترکہ تحقیقی لیبارٹریوں کے قیام، ٹیکنالوجی اور ہائی ٹیک پارکس کے قیام میں تعاون کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں ۔ خان محمد نےپاکستانی سفارتخانے، وزارت سائنس وٹیکنالوجی ، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور ایس ٹی زیڈاے کے نمائندوں پر مشتمل رابطہ کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز بھی پیش کی ۔ سیمینارمیں چین پاکستان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن سینٹر کا دوسرا بین الاقوامی سیمینار اس سال کے آخر یا آئندہ سال کے آغاز میں پاکستان میں منعقد کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=363338

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں