چین کی آبادی میں گذشتہ تین برسوں سے مسلسل کمی

95
China's population
China's population

بیجنگ ۔19جنوری (اے پی پی):چین کی آبادی میں گذشتہ تین برسوں سے مسلسل کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اے پی کے مطابق چین میں ایک طرف ادھیڑ عمر افراد کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب کام کرنے والی آبادی میں کمی ہو رہی ہے۔گذشتہ برس کے اختتام پر چین کی آبادی ایک ارب 40 کروڑ سے زائد تھی جو 2023 کے مقابلے میں 13 لاکھ 90 ہزار کم ہے۔تین سال قبل چین، جاپان اور مشرقی یورپ کے ان ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا تھا جہاں آبادی میں کمی ہو رہی ہے۔

آبادی میں کمی کی وجوہات تقریباً اکثر ممالک میں یکساں ہی ہیں۔ مہنگائی میں اضافہ نوجوانوں میں شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے کے رجحان کو موخر کر رہا ہے جبکہ کچھ افراد اپنی تعلیم مکمل کرنے اور کیریئر پر توجہ مرکوز رکھنے کی وجہ سے شادی نہیں کر پاتے۔رپورٹ کے مطابق کچھ لوگ طویل عمریں بھی پا رہے ہیں تاہم یہ بچوں کی پیدائش کے سلسلے میں کوئی موثر ثابت نہیں ہو رہا۔

واضح رہے کہ ایک طویل عرصے تک آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے چین نے جارحانہ پالیسیاں اپنائے رکھیں۔چین کے شہری علاقوں میں ایک اور دیہی علاقوں میں صرف دو بچے پیدا کرنے کی اجازت تھی۔حکومت کی اس پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے شہریوں کو سخت سزائیں اور جرمانے کیے جاتے تھے۔