ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی سے وفاقی وزیر توانائی کی ملاقات

79

اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم خان درانی سے وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی ۔ ملاقات میں خیبر پختونخواہ خصوصاً صوبے کے جنوبی اضلاع میں ہونے والی لوڈشیڈنگ اور توانائی کے شعبے میں دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر توانائی نے ڈپٹی اسپیکر کو ڈپٹی اسپیکر کا قلمدان سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ بلاتعطل بجلی کی فراہمی موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس مقصد کے حصول کے بھرپور اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔

ڈپٹی اسپیکر نے وفاقی وزیر توانائی کو پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی میں لائن سپراینڈنٹ کی آسامیوں جن کے لیے جون 2019 میں اشتہار دیا گیاجس پر اپلائی کرنے والوں سے بے قاعدہ ٹیسٹ انٹرویو لیا گیا اور پاس ہونے والے کے میڈیکل ٹیسٹ بھی کرائے گے اور اُنہوں نے ستمبر 2020 میں جوائنگ کے بعد اُن کی تعیناتی میرٹ پر کی گئی تاہم بعد میں اُس پر عملدآمدنہیں کیا گیا۔

وفاقی وزیر برائے توانائی نے ڈپٹی اسپیکر کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں گے اور اس معاملے میں مکمل میرٹ پر فیصلہ کیا جائے گا۔ ڈپٹی اسپیکر نے پیسکو میں ہونے والی حالیہ بھرتیوں میں ہونے باقاعدگیوں سے آگاہ کیا۔ قبل ازیں چیف ایگزیکٹو آفیسر پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی ۔

ملاقات میں پیسکو کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ ملاقات میں بنوں کے مختلف اضلاع میں فیڈرز کی بائی فیرکیشن اور علاقے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور لو وولٹیج سے متعلق درپیش مسائل کو زیر غور لایا گیا۔ ڈپٹی اسپیکر سورانی ،کرم گھڑی، جند خیل،ڈومیل ، جانی خیل، سٹی ون اور میڈان فیڈرز کی بائی فیرکیشن اور فوری کام کا آغاز کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ان اضلاع میں لوڈشیڈنگ کے تدارک اوور لوڈنگ کے لیے پیسکو کو فوری اقدامات اُٹھانے کہا اور بجلی کی چوری کی روک تھام کےلئے بجلی کے میٹرز کی تنصیب کے طریقہ کار کو آسان اور سہل بنانے کی ہدایت کی ۔

سی ای او پیسکو نے ڈپٹی اسپیکر کو بنوں کے عوام کو درپیش بجلی کے مسائل کو حل کے فوری اقدامات اُٹھانے کی یقین دہانی کرائی اور مزکورہ بالا فیڈرز پر جلد کام کے آغاز کا یقین دلایا۔ڈپٹی اسپیکر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان فیڈرز کی بائی فیر کیشن سے علاقے میں بجلی کے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔