ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ کی زیر صدارت زمینداروں کے مسائل کے حل کیلئے کھلی کچہری کاانعقاد

96

کوئٹہ۔ 15 جنوری (اے پی پی):ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ کی زیر صدارت زمینداروں کے مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری منعقد کی گئی ،جس میں زراعت سے وابستہ اہم مسائل پر گفتگو کی گئی۔ یہ کچہری حکومت بلوچستان کے زراعت کے فروغ اور کسانوں کی مشکلات کے خاتمے کے عزم کا حصہ تھی۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر دکی عمران خان مندوخیل، اسسٹنٹ کمشنر تھل چوٹیالی اکبر علی مزارزئی، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع)، ڈپٹی ڈائریکٹر OFWM، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت MMD، تحصیلدار دکی عبدالرازق دمڑ، رسالدار میجر لیویز حاجی علی محمد شادوزئی، زمیندار ایکشن کمیٹی کے اراکین اور ضلع بھر کے زمینداران نے شرکت کی،زمینداروں نے کھلی کچہری میں مختلف اہم معاملات پیش کیے

ان میں گندم کے بیج کی عدم دستیابی، زرعی ٹیوب ویل کو سولر انرجی پر منتقل کرنے میں تاخیر، گزشتہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات، زیتون کے درختوں کی فراہمی اور بلڈوزر گھنٹوں کے مسائل شامل تھے۔ زمینداروں نے ان معاملات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور ان کے حل کے لیے حکومت کی مدد طلب کی پٹی کمشنر کلیم اللہ کاکڑ نے زمینداروں کو یقین دہانی کرائی کہ زراعت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ اس شعبے سے ستر فیصد سے زائد لوگ منسلک ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیوب ویل کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا پراسس مکمل کر کے حکومت کو بھیج دیا گیا ہے اور فراہمی نمبر وائز کی جا رہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے سیلاب سے متاثرہ زمینوں کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور زمینداروں کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

زیتون کے درختوں کی فراہمی کے حوالے سے انہوں نے متعلقہ حکام سے رابطے کی ہدایت کی تاکہ اس عمل کو تیز کیا جا سکے۔اجلاس کے دوران پوست کی کاشت کے حوالے سے شکایات پر ڈپٹی کمشنر نے سخت احکامات جاری کیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جس زمین پر پوست کاشت پایا گیا، اسے بحق سرکار ضبط کر لیا جائے گا،متعلقہ زمینداروں کے شناختی کارڈز اور بینک اکاونٹس بلاک کیے جائیں گے اور ان کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کیے جائیں گے۔ انہوں نے زمینداروں پر زور دیا کہ وہ قانون کا احترام کریں اور پوست کی کاشت سے اجتناب کریں۔یہ کھلی کچہری زمینداروں کے مسائل کے حل کے لیے ایک اہم قدم تھی جس سے نہ صرف زراعت کے شعبے میں بہتری آئے گی بلکہ زمینداروں کا حکومت پر اعتماد بھی بڑئے گا۔