اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):ڈائریکٹوریٹ جنرل پبلک ریلیشنز (ڈی جی پی آر) لاہور کے ایک وفد نے ڈائریکٹر الیکٹرانک میڈیا رانا سہیل کی سربراہی میں ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلیکیشنز(ڈیمپ)، وزارت اطلاعات و نشریات، اسلام آباد کا دورہ کیا۔
جاری پریس ریلیز کے مطابق اس موقع پر الیکٹرانک میڈیا مانیٹرنگ کے جدید نظام اور طریقہ کار کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال اور الیکٹرانک میڈیا مانیٹرنگ کے حوالے سے تکنیکی امور اور تجربات پر تبادلہ کیاگیا۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل ڈیمپ ڈاکٹر طارق محمود نے ڈی جی پی آر کے وفد کو ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلیکیشنز کے بارے میں بریفنگ دی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ڈیمپ نگہت احسن،ڈائریکٹر انفارمیشن ڈی جی پی آر راولپنڈی محمد اویس، ڈپٹی ڈائریکٹر آئی ٹی شاہد نواز اور انفارمیشن آفیسر ظہیر احمد بھی موجود تھے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل ڈیمپ ڈاکٹر طارق محمود نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کی مانیٹرنگ عوامی مسائل سے آگاہی اور حکومتی پالیسیوں کے درمیان توازن پیدا کرنے کیلئے انتہائی ناگزیر ہے کیونکہ وقت کے ساتھ ساتھ میڈیا چینلز کی افادیت اور عوامی پذیرائی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات کے ادارہ ڈیمپ میں قومی الیکٹرانک چینلز کی 24 گھنٹے تین شفٹوں میں مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ٹی وی چینلز کی مانیٹرنگ کے حوالے سے بھی ایک منصوبہ پر کام کیا جا رہا ہے تاکہ پاکستان کے حوالے سے براہ راست اور ملکی خارجہ پالیسی کے حوالے سے جو بھی مواد نشر کیا جاتا ہے اس سے آگاہی حاصل کی جا سکے۔
ڈائریکٹر ڈیمپ نگہت احسن نے الیکٹرانک میڈیا مانیٹرنگ کے حوالے سے ڈی جی پی آر کی استعداد کار کوسراہتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب اور وفاق کے مابین الیکٹرانک میڈیا کی مانیٹرنگ کے حوالے سے باقاعدہ رابطہ اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کی مانیٹرنگ ایک تیز رفتار عمل ہے جس کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور ڈیٹا شیئرنگ کا عمل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
ڈی جی پی آر کے ڈائریکٹر الیکٹرانک میڈیا رانا سہیل نے کہا کہ ڈی جی پی آر پاکستان کی سب سے بڑی صوبائی اکائی میں اور ایک بڑی آبادی کے صوبہ میں الیکٹرانک میڈیا چینلز کی مانیٹرنگ کے عمل کو بڑی تندہی سے سرانجام دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی پی آر نہ صرف چینلز پر نشر ہونے والے خبری مواد کی مانیٹرنگ کرتا ہے بلکہ ٹاک شوز کا بھی عوامی نقطہ نظر کے حوالے سے جائزہ لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کی مانیٹرنگ کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی اور سکلز کے حوالے سے سیکھنے کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔