ڈیجیٹل تعاون تنظیم کے تمام رکن ممالک کا پاکستان انوویشن چیلنج کے انعقاد پر اتفاق

165
وفاقی وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کی رہنمائی میں گلگت بلتستان کو بھی ڈیجیٹلائزڈ کرنے کا عزم ہے،وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق

اسلام آباد/ ریاض۔21نومبر (اے پی پی):ڈیجیٹل تعاون تنظیم کے تمام رکن ممالک کا انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں باہمی تعاون، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فروغ،

انفارمیشن ٹیکنالوجی میں خواتین کے کردار کو بڑھانے، شہری و دیہی علاقوں میں یکساں ڈیجیٹل سہولیات کی فراہمی، آئی ٹی ماہرین اور کمپنیوں کے رکن ممالک میں فری ویزہ نقل و حرکت کیلئے لیئے مشترکہ کوششوں اور 10 لاکھ بچوں میں ڈیجیٹل ہنرمندی کے فروغ کیلئے پاکستان انوویشن چیلنج کے انعقاد پر اتفاق کرلیا گیا۔

ان امور کا اعلان وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق اور ڈیجیٹل تعاون تنظیم کی سیکریٹری جنرل محترمہ دیمہ الیحییٰ نے پاکستان کے 3 روزہ افتتاحی دورے کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ میں کیا۔

پاکستان، سعودی عرب، بحرین، کویت، نائجیریا،عمان اور اُردن سمیت 7 بانی رکن ممالک پر مشتمل ڈیجیٹل تعاون تنظیم کا مقصد ایک دوسرے کے تجربات، مشاہدوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے شہریوں کیلئے ٹیکنالوجی کےتقاضوں کی فراہمی اورایک اتحاد بن کردنیا کے سامنے 50 کروڑ آبادی سے زائد کی آبادی پر مشتمل بڑی ڈیجیٹل مارکیٹ کےطور پر پیش کرنا ہے۔

مشترکہ اعلامیے میں وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے ڈی سی او سیکریٹری جنرل محترمہ دیمہ الیحییٰ کے دورے پاکستان پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ تنظیم کے مقاصد میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا اور جس طرح ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہر روز نئی قدروں کا اضافہ اور اس کی مانگ میں عالمی سطح پر اضافہ ہورہا ہے ضروری ہے کہ ڈیجیٹل تعاون تنظیم کے رکن ممالک بھی اس رفتار سے قدم ملاتے ہوئے باہمی تعاون کو فروغ دیں اور دنیا کے سامنے 50 کروڑ سے زائد آبادی پر مشتمل اس ڈیجیٹل اتحاد کو بہتر انداز میں مارکیٹ کیا جائے۔

اس ضمن میں پاکستان تمام رکن ممالک کیلئے ہر طرح کی سہولیات کی فراہمی اور مشترکہ کوششوں کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔سید امین الحق نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان ویژن کے تحت کی جانے والی اصلاحات اور اقدامات رکن ممالک کیلئے ایک مثال بن سکتے ہیں۔ پاکستان اپنے ٹائم زون،

عالمی معیار کے آئی ٹی ہنرمندوں، بہترین انگریزی لب ولہجے اور ارزاں لیبر چارجز کی بنا پر نہ صرف عالمی بلکہ ڈی سی او ممالک کیلئے بھی ایک بہترین مرکز بن سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ رکن ممالک سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں اسٹارٹ اپس کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے ان کی مہارت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جبکہ آئی ٹی ماہرین و کمپنیوں کی رکن ممالک میں آزادانی نقل و حرکت کیلئے بھی مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنے تمام شہریوں کو انفارمیشن پرمبنی ڈیجیٹل اکانومی کے ہمارے ویژن سے مستفید ہونے کے لیے متعلقہ ہنرفراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

پاکستان انوویشن چیلنج اس بات کی ایک بہترین مثال ہے کہ ہم کس طرح اپنے بچوں اور پاکستان کے مستقبل کی مدد کے لیے عالمی سطح پر شراکت داری کر رہے ہیں۔ڈیجیٹل تعاون تنظیم کی سیکریٹری جنرل محترمہ دیمہ الیحییٰ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عالمی ڈیجیٹل معیشت میں پاکستان کا تعاون اہم ہے،

اور اس دورے کے دوران ہم نے وزارت آئی ٹی کے ساتھ مل کر جو پیشرفت حاصل کی ہے اس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ ہماری شراکت داری تنظیم کے رکن ممالک کی ڈیجیٹل خوشحالی کے لیے کتنی اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ "انوویشن چیلنج”

پاکستان کے ساتھ ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے، جس کا مقصد نوجوان طلبہ و طالبات کو انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل معیشت سے مستفید ہونے کے قابل بنانا ہے۔ میں اس مقابلے کے ذریعے پاکستان کی آنے والی نسلوں کی تخلیقی صلاحیتوں اور ہنر کو دیکھنے کی منتظر ہوں۔

سیکریٹری جنرل محترمہ دیمہ الیحییٰ کا مزید کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات اور اصلاحات سے بہت متاثر ہیں یہاں ہر شعبے میں اس کے تقاضوں کے تحت تیزی سے کام ہورہاہے۔ اس دورے کے دوران جہاں مختلف وزارتوں اور اداروں کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا وہیں وزارت آئی ٹی کے ادارے یونیورسل سروس فنڈ اور اگنائٹ کے انفراسٹرکچر نے بہت زیادہ متاثر کیا کہ کس طرح حکومت کے ایک روپیہ خرچ کیئے بغیر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے عوامی خدمات، سہولیات کی فراہمی اور تخلیق کاروں کے ہنر کو فروغ دیا جاسکتاہے میری خواہش ہے کہ اس طریقہ کار کا تنظیم کے دیگر ممالک میں بھی رائج کیا جائے۔

کیونکہ ہماری تنظیم کا اولین مقصد ہی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا فروغ ہے۔پاکستان انوویشن چیلنج سکول کے بچوں کے لیے ریاضی، کمپیوٹر سائنس، روبوٹکس، مصنوعی ذہانت، ڈیزائن اور آن لائن تربیت کے طریقں کا ایک آن لائن مقابلہ ہے۔

طلبہ و طالبات، ڈیجیٹل کہانیاں، گیمز، اور ایجادات کو ڈیزائن اور تخلیق کریں گے۔ اس مقابلے کا انعقاد وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ،ڈیجیٹل تعاون تنظیم، اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی، اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کے باہمی اشتراک سے آئندہ سال تک کیا جائے گا جس میں 10 لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات کی شرکت یقینی بنائی جاجئے گی اور چیلنج میں کامیاب طلبہ کو انعامات سے نوازا جائے گا۔

یاد رہے کہ ڈیجیٹل تعاون تنظیم کے 4 رکنی وفد نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کی دعوت پر 17 نومبر سے بانی رکن پاکستان کا 3 روزہ افتتاحی دورہ کیا تھا اس دوران وفد نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی،

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جبکہ وفد کو وزارت آئی ٹی کے ذیلی اداروں یونیورسل سروس فنڈ، نینشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، اگنائٹ، نینشنل انکوبیشن سینٹر سمیت، کامسیٹس یونیورسٹی، نینشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، پی ٹی سی ایل ہیڈ کوارٹر،

پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی، نادرا، جاز ہیڈ آفس، چیمبر آف کامرس کا دورہ کرایا گیا۔ جہاں انھیں ان اداروں کی کارکردگی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ جبکہ وفد نے پاکستان کی مختلف آئی ٹی و ٹیکنالوجی کمپنیوں کے حکام سے بھی ملاقات کی۔