کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی اداروں نے پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیوپاکستان کیلئے وزارت اطلاعات ونشریات کی طرف سے پیش کردہ کاروباری منصوبوں کی منظوری دیدی

114

اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی اداروں نے پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان کیلئے وزارت اطلاعات ونشریات کی طرف سے پیش کردہ کاروباری منصوبوں کی منظوری دیدی ہے، کمیٹی نے کراچی ٹولز، ڈائیزاینڈمولڈ سینٹر اور ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن و سکلز ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نوکی بھی منظوری دیدی ۔ کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی اداروں کا اجلاس جمعہ کویہاں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیربحری امور قیصر احمد شیخ، وزیرہاؤسنگ و ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی سیکرٹریز اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کے تحت کام کرنے والے ادارے کراچی ٹولز، ڈائیز اور مولڈ سینٹر(کے ٹی ڈی ایم سی)کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کاجائزہ لیاگیا۔ کمیٹی نے نجی شعبے سے پانچ امیدواروں کی تقرری اورساتھ ہی بلحاظ عہدہ ڈائریکٹرز کی تین سال کی مدت کیلئے تقرری کی منظوری دی۔ عبدالرزاق گوہر بورڈکے چیئرمین مقررکئے گئے ہیں ،اس تشکیل نوکامقصد کارپوریٹ گورننس کو بہتر بنانے اور ادارے کے لئے مؤثر فیصلہ سازی کو یقینی بنانا ہے۔ اجلاس میں ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اور سکلز ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی بھی منظوری دی گئی۔

کمیٹی نے نجی شعبے سے چھ بنیادی امیدواروں اور بلحاظ عہدہ ڈائریکٹرز کی تین سال کی مدت کیلئے تقرری کی منظوری دی۔ محمد نور الدین داؤد کو بورڈ کا چیئرمین منتخب کیا گیا۔ تشکیل نو ایس او ایز ملکیت و مینجمنٹ پالیسی 2023 کے مطابق کی گئی ہے جس کا مقصد آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانا اور کمپنی کے اہداف کو قومی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن(پی بی سی)اورپاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (پی ٹی وی) کے اہم آپریشنل چیلنجز سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کے لئے روڈ میپ بشمول مالیاتی پائیداریت،ادارہ جاتی نمو اور خدمات کی بہتری پرمبنی کاروباری منصوبوں کا جائزہ لیاگیا۔

یہ منصوبے کابینہ کمیٹی کی ہدایات اور وزارت خزانہ کے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ کے مقرر کردہ فارمیٹ کے مطابق تیار کئے گئے ہیں۔ریڈیوپاکستان (پی بی سی) کے متعلق پیش کردہ بزنس پلان پروگرامزکے بہتر مواد، سگنل کے بہترمعیار، سات بڑے غیر استعمال شدہ کنکریٹ مقامات، چھ بڑی کھلی جگہوں کے استعمال، اے ٹی ایم بوتھز کی تنصیب اور مناسب مقامات پر اشتہاری بل بورڈز لگانے کے ذریعے آمدنی پیدا کرنے پر مرکوز تھا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مجوزہ منصوبے پر عملدرآمد کے بعد پی بی سی کاخسارہ دو سالوں میں ختم ہوجائے گا۔اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے پی ٹی وی کے لئے کاروباری منصوبہ پیش کیاگیا جس میں ڈیجیٹل توسیع، مواد کی لائسنسنگ، منافع بخش مارکیٹنگ شراکت داری، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس اور پی ٹی وی کی جائیدادوں کے استعمال جیسے اقدامات شامل تھے جن کا مقصد آپریشنل کارکردگی اور مجموعی آمدنی کی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کرنا ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ اخراجات میں کمی کیلئے پی ٹی وی کے 5,442 منظور شدہ پوسٹوں میں سے 1,232 پوسٹیں ختم کردی گئی ہیں۔ کمیٹی نے دونوں منصوبوں کاجائزہ لیتے ہوئے ان کی منظوری دیدی اور آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے اور مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لئے منصوبہ بند اقدامات پر بروقت عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا۔ کمیٹی نے وزارت اطلاعات و نشریات کو ہدایت کی کہ وہ پی بی سی اور پی ٹی وی کے انتظامی بورڈز کے ذریعے غیر استعمال شدہ جگہوں، اثاثوں اورکھلے مقامات کو فعال طور پر استعمال کریں اور ترجیحاً نجی شعبے کو فروخت کریں تاکہ ریاستی براڈکاسٹرزکی حیثیت سے ان اداروں کے بنیادی افعال پر سمجھوتہ کئے بغیر ریئل اسٹیٹ سرگرمیوں سے بچا جا سکے۔