34.4 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومعلاقائی خبریںکاروباری برادری کی ملک و قوم سے وابستگی قابل ستائش ہے، سردار...

کاروباری برادری کی ملک و قوم سے وابستگی قابل ستائش ہے، سردار سلیم حیدرخان

- Advertisement -

لاہور۔30جنوری (اے پی پی):گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے لاہور چیمبر کے دورے کے دوران پاکستان کی معاشی ترقی میں کاروباری برادری کے اہم کردار کو خصوصی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیلنجز کے باوجود ان کی مستقل مزاجی اور محنت قومی معیشت کے لیے بہت اہم ثابت ہوئی۔ صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد، سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان، سارک چیمبر کے نائب صدر میاں انجم نثاراور سابق صدر محمد علی میاں نے بھی اس موقع پر خطاب کیا جبکہ سابق نائب صدر طاہر منظور چودھری اور ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب میں گورنر پنجاب نے کہا کہ کاروباری شعبہ نامساعد حالات کے باوجود ملکی ترقی کے لیے پرعزم ہے تاہم انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ موجودہ کاروباری ماحول پائیدار ترقی کے لیے ضروری معاونت اور استحکام فراہم نہیں کرتا۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ایل سی سی آئی کی جانب سے بلند کیے گئے خدشات، جن میں بجلی اور گیس کے بلند نرخوں کے ساتھ ساتھ سپلائی کی قلت شامل ہے۔صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف تک پہنچائے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت توانائی کے اخراجات کو کم کرنے اور کاروباری حالات کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔گورنر پنجاب نے اس امر کی نشاندہی کی کہ بنگلہ دیش، بھارت، نیپال اور سری لنکا جیسے ممالک، جو کبھی پاکستان سے پیچھے تھے، اب معاشی طور پر آگے بڑھ چکے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کاروبار دوست ماحول کو فروغ دینے کے لیے پالیسیوں میں بہتری، ٹیکس کے ڈھانچے میں اصلاحات اور بجٹ مشاورت پر کام کر رہی ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے اپنی ذمہ داری کو نہ صرف وفاقی حکومت کے نمائندے کے طور پر بلکہ کاروباری برادری کے مضبوط حامی کے طور پر بھی اجاگر کیا۔لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوزر شاد نے گورنر پنجاب کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں شروع کیے گئے ا ڑان پاکستان اقدام پر امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسے مو ثر طریقے سے نافذ کیا جائے تو یہ پروگرام معاشی استحکام اور قومی ترقی کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کی سرمایہ کاری کے فروغ میں اہم کردار ادا کرنے پر بھی تعریف کی اور بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ترسیلات زر میں 33فیصد اضافہ ہوا ہے، جو 17.8ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔میاں ابوزر شاد نے گورنر کو ایل سی سی آئی کی آئندہ تقریبات کے بارے میں آگاہ کیا، جن میں 31جنوری سے 2فروری تک ایکسپو سینٹر میں لاہور شاپنگ فیسٹیول اور فروری کے دوسرے ہفتے میں ایل سی سی آئی فری لانسرز ایوارڈز شامل ہیں۔

انہوں نے کاروباری برادری کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی، جن میں دیگر علاقائی ممالک کے مقابلے میں کاروبار کے زیادہ اخراجات، کرنسی کی قدر میں کمی، بجلی اور گیس کے بلند نرخ، بند صنعتوں پر ایم ڈی آئی چارجز کا نفاذ، زیادہ ٹیکسز، گورننس کے مسائل اور بدعنوانی شامل ہیں۔ایل سی سی آئی کے صدر نے نشاندہی کی کہ ملک کا تجارتی خسارہ رواں مالی سال کے پہلے نصف میں 11ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے جبکہ ناموافق حالات کے باعث صنعتیں بیرون ملک منتقل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری صرف 1.33ارب ڈالر تک محدود رہی ہے، کیونکہ سرمایہ کار زیادہ مستحکم معیشتوں میں مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک مقامی صنعتوں کے مسائل حل نہیں کیے جاتے، معاشی بحالی ممکن نہیں۔ایل سی سی آئی کے سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان نے معاشی استحکام کے لیے سرکاری اخراجات میں کمی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آمدنی، برآمدات، سرمایہ کاری اور ترسیلات زر میں اضافے کے ساتھ ساتھ غیر ضروری اخراجات کو کم کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔

انہوں نے صنعتوں کے لیے سستی بجلی اور گیس کی فراہمی کی وکالت کی اور تجویز دی کہ حکومت شمسی توانائی سمیت گرین انرجی کو فروغ دے کر نیٹ میٹرنگ کی شرحوں میں بہتری لائے۔ایل سی سی آئی کے عہدیداروں نے ماحولیاتی قوانین کی سختی سے تعمیل کے حوالے سے بھی خدشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی اخراج سموگ میں معمولی حصہ ڈالتے ہیں جبکہ 80فیصد سے زائد آلودگی گاڑیوں اور فصلوں کی باقیات جلانے سے پیدا ہوتی ہے۔ اس کے باوجود صنعتوں پر سخت ضوابط نافذ کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ صنعتوں، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں ایس ایم ایزکے لیے ماحول دوست ٹیکنالوجی اپنانے میں سہولت فراہم کرے۔سارک چیمبر کے نائب صدر میاں انجم نثار نے گورنر پنجاب کے کاروبار دوست رویے کو سراہا اور کہا کہ پاکستان میں کاروبار کی لاگت کو کم کرنا ضروری ہے تاکہ برآمدات میں اضافہ، ملازمت کے مواقع میں بہتری اور درآمدات میں کمی ممکن ہو سکے۔

انہوں نے ایم ڈی آئی چارجز کے خاتمے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔سابق ایل سی سی آئی صدر محمد علی میاں نے اقتصادی استحکام اور سیاسی استحکام کے درمیان گہرے تعلق پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے گورنر پنجاب کی کاوشوں کی تعریف کی اور تجویز دی کہ تمام چیمبرز اور تجارتی انجمنوں کا اجلاس گورنر ہاو س میں منعقد کیا جائے تاکہ بجٹ تجاویز پر مشاورت کی جا سکے۔گورنر پنجاب نے اجلاس کے اختتام پر کاروباری برادری کو اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا دفتر ہر وقت کاروباری برادری کے لیے کھلا ہے اور حکومت پنجاب ایک متحرک اور ترقی پسند کاروباری ماحول کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=554052

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں