فیصل آباد۔ 31 جولائی (اے پی پی):کاشتکاروں کودھان کی فصل کے پتوں پر بھورے دھبوں کی بیماری، پتوں کے جراثیمی جھلساؤ، دھان کے بھبھکا یا بلاسٹ، دھان کی بکائنی اورتنے کی سڑن سے بچاؤ کیلئے پیسٹ سکاؤٹنگ جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ وہ دھان کی فصل کو سنڈیوں اور مختلف بیماریوں سے بچانے کیلئے کسی غفلت یاکوتاہی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ موسم برسات میں نمی اور درجہ حرارت کی تبدیلی کیساتھ ان بیماریوں کا حملہ نقصان دہ ثابت ہو سکتاہے۔
ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری خالد محمودنے کہاکہ دھان کا بھبھکا ان کھیتوں میں زیادہ ہوتا ہے جہاں پانی کھڑا نہیں رہ سکتا لہٰذا ایسے کھیتوں میں گوبھ سے لیکر مونجر نکلنے کے2ہفتے بعد تک سوکا نہ لگنے د یں بلکہ کوشش کریں کہ کھیت گارہ کی حالت میں ر ہے۔انہوں نے بتایاکہ پتوں پر بھبھکا کی علامات ظاہر ہونے پر زرعی ماہرین کے مشورہ سے موزوں پھپھوندی کش زہر کا سپرے کریں اور 15دن کے وقفہ سے ضرورت کے مطابق دوبارہ سپرے کریں۔
انہوں نے کہا کہ پتوں کے جراثیمی جھلساؤ کے حملہ کو کم کرنے کیلئے کھیت میں گوبھ سے لیکرپکنے تک وتر کا پانی لگائیں اور بیماری ظاہر ہونے پرکاپرآکسی کلورائیڈ بحساب 3گرام فی لیٹر پانی میں ملا کر فصل پر سپرے کریں۔ انہوں نے بتایاکہ1کلوگرام نیلا تھوتھا،1کلوگرام ان بجھا چونا اور120لیٹرپانی کا بورڈ مکسچر بھی سپرے کیاجاسکتاہے۔انہوں نے بتایاکہ پوٹاش کا استعمال بیماری کے خلاف قوت مدافعت بڑھاتا ہے نیز دھان کے جراثیمی جھلساؤ سے بچاؤ کیلئے بیماری والے کھیت سے تندرست کھیت کو پانی نہ دیا جائے تاکہ بیماری کو پھیلنے سے بچایا جاسکے۔