لاہور ۔30اکتوبر (اے پی پی):محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو سموگ سے بچائو کے لئے دھان کے مڈھوں کو آگ نہ لگانے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ فصلوں کی باقیات مثلاً دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے فضائی آلودگی(سموگ)پیدا ہوتی ہے ۔ سموگ کے اثرات کو کم کرنے کے لیے فصلوں کی باقیات مثلاً دھان کے مڈھوں کو آگ نہ لگائی جائے بلکہ ان کو زمین میں ملا کر زمین کی زرخیزی میں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے پیدا ہونے والے سموگ کی وجہ سے انسانی زندگی فصلوں، باغات اور سبزیوں پر منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امسال فیلڈ اسسٹنٹس روزانہ کی بنیاد پر دھان کی فصل کی باقیات کو جلائے جانے والے واقعات کو مانیٹر کررہے ہیں لہذا کاشتکار دھان کی کٹائی کے بعد مڈھوں کو آگ لگانے سے گریز کریں کیونکہ اس عمل سے نہ صرف زمین کی بالائی سطح پر موجود نامیاتی مادہ کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ زمین کی زرخیزی متاثر ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دھان کے مڈھوں سے اٹھنے دھواں ٹریفک حادثات اور انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بھی بنتا ہے۔دھان کے مڈھوں کو تلف کرنے کے لئے کاشتکار روٹا ویٹر یا ڈسک ہیرو کی مدد سے باقیات کو زمین میں ملا دیں یا گہرا ہل چلا کر آدھی بوری یوریا فی ایکڑ چھٹہ کرکے پانی لگا دیں اس سے زمین کی زرخیزی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کاشتکاروں سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں محکمہ زراعت پنجاب سے مکمل تعاون کریں کیونکہ سموگ کی وجہ سے انسانی زندگیوں پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں لہذا ملکی مفادِ عامہ میں دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے گریز کیا جائے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=518797