فیصل آباد ۔ 10 فروری (اے پی پی):کاشتکاروں کوکریلا،گھیا کدو،چپن کدو،کالی توری،بھنڈی،گھیا توری،بینگن،ٹماٹر،سبز مرچ، شملہ مرچ،تر،کھیرا،پیٹھا سمیت موسم گرما کی دیگر سبزیات کی کاشت فوری شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ موسم گرما کی سبزیات کی کاشت وسط فروری سے مارچ کے اختتام تک کی جا سکتی ہے کیونکہ مارچ کے بعد کاشت کی گئی سبزیات کی کاشت درجہ حرارت بڑھنے سے بہتر فصل دینے سے قاصر رہتی ہے۔
ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے مطابق موسم گرما کی سبزیات کی نشوونما کیلئے درجہ حرارت 20 سے35 ڈگری سینٹی گریڈموزوں رہتا ہے جبکہ ان سبزیات کی کاشت کیلئے اچھے نکاس اور نامیاتی مادہ رکھنے والی میرا زمین بہتر فصل دے سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سبزیات کی کاشت سے چند روز پہلے گوبر کی گلی سٹری کھاد ڈالنے سے زمین مزید بہتر ہوتی ہے نیزکاشتکار موسم گرما کی سبزیات کی کاشت کیلئے ایسی اقسام کا بیج استعمال کریں جس کی اگاؤ کی شرح 80فیصد سے کم نہ ہو اور کاشتکار محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے ایسی اقسام کا انتخاب کریں جو موسمی حالات کے مطابق کیڑے مکوڑوں اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کی حامل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ٹماٹر اور مرچ کی کاشت بذریعہ پنیری کریں اور جب پنیری کی عمر 30سے35دن ہوجائے تو پنیری کو محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے سفارش کردہ فاصلہ پر منتقل کردیں۔انہوں نے کہا کہ کریلا،گھیاکدو،چپن کدو،گھیا توری،تر اور کھیرا کی کاشت پٹڑیوں کی ایک جانب جبکہ بھنڈی توری کی کاشت پٹڑیوں کے دونوں جانب کرنے سے نتائج بہتر ملتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ موسم گرما کی سبزیات کی کاشت کیلئے اچھے نکاس اور نامیاتی مادہ رکھنے والی میرا زمین موزوں ہے جبکہ سبزیات کی کاشت سے چند روز پہلے گوبر کی گلی سٹری کھاد ڈالنے سے زمین مزید بہتر ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ موسم گرما کی سبزیات کی کاشت کیلئے کاشتکار ایسی اقسام کا بیج استعمال کریں جس کی اگاؤ کی شرح 80فیصد سے کم نہ ہو اور کاشتکار محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے ایسی اقسام کا انتخاب کریں جو موسمی حالات کے مطابق کیڑے مکوڑوں اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کی حامل ہوں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=558258