کاشتکاروں کوگندم کے سست تیلے کے حیاتیاتی تدارک کیلئے کھیت میں دوست کیڑوں کی تعدادمیں اضافہ کی سفارش

143
Wheat crop
Wheat crop

فیصل آباد۔ 07 مارچ (اے پی پی):کاشتکاروں کو سست تیلے کے تدارک کیلئے فصل پر سادہ پانی کے سپرے اورسپرے کیلئے صاف پانی و زرعی ادویات کی باقیات سے پاک سپرے مشین استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا ہے کہ گندم کے سست تیلے کے حیاتیاتی تدارک کیلئے کھیت میں دوست کیڑوں خصوصاًلیڈی برڈ بیٹل، کرائی سوپرلا، مکڑی اور سرفڈ فلائی کی تعدادمیں اضافہ کیاجائے اور زرعی زہروں کے استعمال سے ہر ممکن اجتناب برتا جائے تاکہ دوست کیڑے محفوظ رہیں۔پلانٹ پروٹیکشن،پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت فیصل آباد کے ڈائریکٹرڈاکٹر عامر رسول نے کہاکہ کاشتکارکھیت اور کھالوں کے ارد گرد جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں تاکہ سست تیلے کی افزائش کو روکا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ گندم کے کھیت کے متاثرہ حصوں میں پودوں کو رسی سے ہلا کر سست تیلے کو نیچے گرا دیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بعض اضلاع میں چند مقامات پر بھوری اور زرد کنگی کی معمولی علامات مشاہدہ میں آئی ہیں اسلئے کاشتکار کسی غفلت کامظاہرہ نہ کریں۔

انہوں نے کہاکہ بھوری کنگی کا حملہ پودوں کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے پتے کے اوپر بھورے رنگ کا زنگ نما پاؤڈر دکھائی دیتا ہے جس سے پودوں کے خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے جبکہ زرد کنگی کا حملہ پودوں کے پتوں پر ہوتا ہے اور شدید حملہ کی صورت میں فصل کے سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں اور پودوں کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں ظاہر ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار کنگی کی بیماری کے انسداد کیلئے فصل کا باقاعدگی سے معائنہ اور محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر کا سپرے کریں۔