کالاش برادری کی قدیم روایتی رسم ’سوری جیک‘ یونیسکو کے غیر معمولی ثقافتی ورثہ 2018کی فہرست میں شامل

85
Executive Board of UNESCO
Executive Board of UNESCO

اسلام آباد ۔29 نومبر(اے پی پی)یونیسکو نے کالاش افراد کے قدیم روایتی رسم ’سوری جیک‘کو غیر معمولی ثقافتی ورثہ (آئی سی ایچ) 2018کی فہرست میں شامل کر لیا۔اس بات کا فیصلہ گزشتہ روز ماریشیس میں منعقدہ یو نیسکو کی بین الحکومتی کمیٹی کے 13ویں سیشن میں کیا گیا۔یونیسکو میں پاکستان کے مستقل مندوب اور فرانس میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے تازہ پیشرفت پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ایک تاریخی کامیابی قرار دیا اورکہا ہے کہ اب اس اہم اور منفرد رسم کا عالمی انسانی ورثہ کے طور پر تحفظ کیا جائیگا۔’سوری جیک‘(سورج کا مشاہدہ)ایک روایتی موسمیاتی اور فلکیاتی رسم ہے جس میں مقامی عقیدے کے تناظر میں سورج،چاند اور ستاروں کا مشاہدہ کیا جاتا ہے۔یہ رسم صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال کی مقامی کالاش برادری میں عام ہے۔’سوری جیک‘کالاش برادری کے نمایاں سماجی واقعات جیسے تہواروں،اینمل ہسبنڈری اور فارمنگ رسومات کی ادائیگی میں اہم کردار نبھا رہا ہے۔ سفیر معین الحق نے مزیدکہا ہے کہ یہ کامیابی اس بات کی بھی عکاس ہے کہ موجودہ حکومت اپنی ترقیاتی پالیسی میں ثقافت کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ماریشیس میں پاکستان کے قائم مقام ہائی کمشنر زاہد احمد خان جتوئی نے سیشن کے پاکستانی وفد کی قیادت کی۔