اسلام آباد۔2جولائی (اے پی پی):اسلامی تعاون تنظیم کی وزارتی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی و تکنیکی تعاون (کامسٹیک) کے زیرِ اہتمام ”معیارِ تعلیم اور جامعات کی درجہ بندی“ کے موضوع پر بین الاقوامی ورکشاپ شروع ہوگئی۔ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے ماہرینِ تعلیم، وائس چانسلرز، کوالٹی انہانسمنٹ سیلز کے ڈائریکٹرز اور او آئی سی کے رکن ممالک سے آئے دیگر شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی ساکھ، ترقی اور بین الاقوامی سطح پر مسابقت کے لئے معیارِ تعلیم کلیدی اہمیت رکھتی ہے، یہ محض ایک رسمی عمل نہیں بلکہ تعلیمی استحکام اور پائیدار ترقی کا بنیادی ستون ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوشش اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی ہدف کے حصول میں معاون ثابت ہوگی۔ ورکشاپ میں 27 ممالک سے تعلق رکھنے والے 500 سے زائد ماہرین اور 300 سے زائد تعلیمی اداروں کے نمائندگان آن لائن و فزیکل حیثیت میں شرکت کی۔ ورکشاپ کے مقاصد میں تعلیمی معیار کے ذریعے جامعات کی درجہ بندی اور ساکھ کو بہتر بنانا، مختلف تعلیمی نظاموں میں بہترین تجربات کا تبادلہ، شفافیت و جوابدہی کو فروغ دینا، مانیٹرنگ و ایویلیوایشن کے نظام کو مستحکم کرنا اور بین الاقوامی معیارات کے مطابق ریسرچ، جدت اور ملازمت کے مواقع کو بہتر بنانا شامل ہے۔
ورکشاپ میں ڈاکٹر سیدہ ضیاءبتول اور ڈاکٹر جینیفر کول رائٹ سمیت ماہرین نے مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی اور یونیورسٹی آف لیسٹر کے تجربات کو بطور کیس سٹڈی پیش کیا۔ ماہرین نے اس موقع پر کہا کہ مسلم دنیا کی جامعات کو باہمی تعاون، تجربات کے تبادلے اور معیارِ تعلیم کے نظام کو بہتر بنا کر عالمی سطح پر موثر مقام حاصل کرنا ہوگا۔ ورکشاپ کو مسلم دنیا کی جامعات کے درمیان مکالمے اور تعاون کے فروغ میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔